یہ انتظام ابتدائی طور پر 31 دسمبر 2023 تک اس شرط کے ساتھ نافذ العمل رہے گا کہ ایکسچینج کمپنیز درآمد کیے گئے کل نقد ڈالر برآمدی کنسائمنٹس سے 50 فیصد سے زائد نہ ہوں۔
3 ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ پر دستخط کے بعد آئی ایم ایف کی اسٹاف رپورٹ جاری کی گئی جس میں ساڑھے 6 ارب ڈالر کے قرض پروگرام کی مرحلہ وار تفصیل بتائی گئی۔
تمام شعبوں میں پیش رفت ہو رہی ہے جو کہ ممکنہ طور پر بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی طرف سے اعلان کردہ اسٹینڈ بائے معاہدے کے بعد ہوئی ہے، سلمان نقوی
حکومت نے سولر پینلز کی مینوفیکچرنگ کے فروغ کیلئے درست قدم اٹھایا ہے تاہم طویل المیعاد پالیسی اور محفوظ ماحول سے ہی بیرونی سرمایہ کاری ہوسکتی ہے، پاکستان سولر ایسوسی ایشن
اسٹیٹ بینک نے ضروری و غیر ضروری درآمدات کے معیار کو ختم کرکے درآمدی پابندیوں میں نرمی کردی، اقدام سے درآمد شدہ خام مال پر انحصار کرنے والی صنعتوں کو فائدہ ہوگا۔
ان شا اللہ معاہدہ منظور ہوجائے گا، یہ پاکستان کیلئے ترقی کی جانب بڑھنے کا موقع ہے، حکومت آئی ایم ایف کا نیا پروگرام مقررہ مدت میں مکمل کرے گی، وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف اور ان کی کابینہ آئی ایم ایف کے معاہدے پر خوشیاں منا رہے ہیں جیسے مالیاتی ادارہ خیرات کی صورت میں 3 ارب ڈالر کا فنڈ دینے جا رہا ہے، ترجمان