حالیہ امریکی دعووں کے پیچھے کیا وجوہات ہیں اور اتنے قلیل مدتی وقت میں امریکا نے پاکستان کے میزائل سسٹم پر تیسری اور چوتھی دور کی پابندیاں کیوں لگائی ہیں؟
شائع23 دسمبر 202411:26am
شام میں امریکا کو ترکیہ کی حمایت کی ضرورت پیش آئی گی، رجب طیب اردوان کی بڑی کامیابی ہے جبکہ ان کے پاس اپنے مفادات کے حصول کے لیے کلیدی فیصلے کرنے کا اختیار ہوگا۔
حالیہ برسوں میں جب اقتدار کے لیے سیاسی جماعتیں اتحاد بنانے اور برقرار رکھنے کے لیے جدوجہد کرتی نظر آئیں تو نوابزادہ نصر اللہ جیسی شخصیت کی شدت سے کمی محسوس ہوئی۔
سوال اٹھتا ہے کہ باغیوں کی حالیہ پیش قدمی کے دوران ایران اور روس بشار الاسد کی مدد کو کیوں نہیں آئے یا آستانہ گروپ نے دانستہ طور پر بشار الاسد کی قربانی دی ہے؟
اگرچہ یہ لوگوں کے نظریے پر منحصر ہے کہ حالیہ پیش رفت دمشقکا زوال ہے یا پھر شام آزاد ہوگیا ہے لیکن یہ دونوں مؤقف اپنے طور پر کسی نہ کسی حد تک درست ہیں۔
پرانے فارمیٹ میں مہارت رکھنے والی ریال میڈریڈ پے درپے یہ ٹائٹل جیتتی آرہی تھی، ایسے میں جب انہیں نئے فارمیٹ میں ٹورنامنٹ کھیلنا پڑ رہا ہے تو ان کا چارم کھو سا گیا ہے۔
حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان تصادم نے مذاکرات کے وہ تمام راستے بند کردیے ہیں جو سیاسی درجہ حرارت کم کرنے اور تناؤ پیدا کرنے والے مسائل کو حل کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتے تھے۔
حلب پر حالیہ حملہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے کہ جب ایران، روس یا حزب اللہ سمیت بشارالاسد کے کسی بھی اتحادی کے پاس اتنے وسائل یا افواج نہیں کہ وہ فوری شام کی فورسز کی مدد کو آ سکیں۔
تقسیمِ ہند سے پہلے سے کرم میں فرقہ وارانہ تنازعات کی تاریخ تھی جہاں 1938ء میں لکھنؤ فسادات میں کرم میں جھڑپیں ہوئیں جبکہ تقسیم ہند کے بعد پہلا واقعہ 1961ء میں سدہ میں محرم کے جلوس کے دوران پیش آیا۔
اگر اقتدار میں بیٹھے لوگ مظاہرے سے نمٹنے کو اپنی کامیابی سمجھ رہے ہیں تو انہیں یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ اس طرح ان کی اقتدار پر گرفت مضبوط نہیں بلکہ کمزور ہورہی ہے۔
2035 تک جب ترقی پذیر ممالک کے لیے 300 ارب ڈالر جمع کرنے کے ہدف کا حصول طے پایا ہے، کوئی نہیں جانتا کہ دنیا کہاں کھڑی ہوگی، کیا معلوم اس وقت تک بہت دیر ہوجائے!
بار بار شہروں اور کاروباروں کی بندش، انٹرنیٹ پر پابندیاں اور سڑکوں پر جگہ جگہ موجود کنٹینرز عالمی سطح پر تاثر دیتے ہیں کہ پاکستان ایک غیرمستحکم اور غیر محفوظ ملک ہے۔
1952 کی لندن اسموگ نے پوری قوم کو ہلا کر رکھ دیا تھا لیکن اتنے ہی مہلک حالات کا اس وقت پنجاب شکار ہے جو صرف ماحولیاتی مسئلہ نہیں ہے بلکہ یہ زندگی اور موت کا معاملہ ہے۔
نشتر ہسپتال کو اپنی غفلت کا علم اکتوبر میں ہوا لیکن اس بات کے کوئی شواہد موجود نہیں کہ ایچ آئی وی کے مریضوں کے لیے مختص ڈائیلاسز مشینوں پر کتنے عرصے سے عام مریضوں کا بھی ڈائیلاسز کیا جارہا تھا۔
اپنی وکٹری اسپیچ میں ٹرمپ نے جس طرح فوسل فیول کی اہمیت پر تبصرہ کیا، اس سے رواں ہفتے باکو میں کوپ 29 کے لیے جمع ہونے والے موسمیاتی کارکنان میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہوگی۔
حکومت کو حقیقی اقدامات کرنا ہوں گے، صرف موسم میں تبدیلی کی دعا کرنا یا یہ امید کرنا کہ لوگ اس کے عادی ہوجائیں گے، ان تصورات سے انسانی پھیپھڑوں کو محفوظ نہیں بنایا جاسکتا ہے۔
ایمسٹرڈیم میں اسرائیلی غیرمناسب الفاظ کے ساتھ نعرے لگاتے رہے کہ 'آئی ڈی ایف عرب کو تباہ کردے گی' اور 'غزہ میں کوئی اسکول نہیں کیونکہ وہاں تمام بچے مر چکے ہیں'۔
ڈونلڈ ٹرمپ صرف انہیں مسائل پر توجہ دیتے ہیں جو اعلیٰ عوامی مفاد میں ہوتے ہیں اور سیاسی طور پر پُرکشش ہوتے ہیں, پاک-امریکا تعلقات کی موجودہ حالت اس زمرے میں نہیں آتی۔
امریکا، اسرائیل کے حملوں کے باوجود لبنان میں فوری طور پر انتخابات کے انعقاد کے لیے دباؤ ڈال رہا ہے جبکہ لبنانی حکام کے خیال میں پارلیمنٹ کا اجلاس بلانے پر اسرائیل حملہ کرسکتا ہے۔
چین سلامتی کے شعبے میں پاکستان کے ساتھ گہرے تعاون کا خواہاں ہے جبکہ پاکستان اپنی سرزمین پر باضابطہ طور پر چینی سیکیورٹی اداروں کی موجودگی کے حق میں نہیں ہے۔
ریال میڈریڈ کو انہیں کے ہوم گراؤنڈ میں شکست دینے کے بعد نوجوانوں کی ٹیم بارسلونا نے سالوں بعد فٹبال کے حلقوں کو باور کروایا کہ وہ اب بھی فٹبال کے افق پر جگمگاتا ہوا نام ہیں۔
آج جب قاضی فائز عیسیٰ سبکدوش ہو رہے ہیں تو پرانے دوست مخالف بن چکے ہیں لیکن انہوں نے اپنے دور میں ایسے مقدمات نمٹائے جن کی سماعت کرنے کو کوئی تیار نہ تھا۔