بجٹ میں حکومت ٹیکس اور دیگر مالی معاملات پر کیا اعلان کرتی ہے اسٹیٹ بینک اس سے لاعلم ہے مگر بجٹ میں جو بھی اقدامات لیے جائیں گے اس کا براہ راست اثر ملک میں مہنگائی پر پڑے گا۔
ان اصلاحات کے جو نتائج برآمد ہوں گے اس وقت تک نگران حکومت جاچکی ہوگی تو کیا فروری کے انتخابات کے بعد آنے والی نئی حکومت ان اصلاحات کو عملی جامہ پہنا سکے گی؟
ٖپاکستانیوں کے لیے سال 2023ء معاشی لحاظ سے ایک مشکل ترین سال ثابت ہوا جہاں مہنگائی، ملازمت کے مواقع میں کمی، روپے کی ناقدری کی وجہ سے عوام مشکلات کا شکار رہیں۔
یہ فیصلہ پالیسی سازوں نے کرنا ہے کہ آیا وہ پی آئی اے کو نجی شعبے کی مدد سے بحال کرنا چاہتے ہیں یا پھر دیگر لیگیسی ایئرلائنز کی طرح بندش اس کا مقدر ٹھہرے گی۔
کہا جارہا ہے کہ یا تو عبوری حکومت صدارتی حکم نامے کے ذریعے یا پھر نومنتخت حکومت ضمنی فنانس بل کے ذریعے اس بجٹ میں بڑی تبدیلیاں کرے گی چاہے وہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت ہی کیوں نہ ہو۔
آئی ایم ایف دو چیزوں پر زور دیتا ہے ایک یہ کہ ان لوگوں سے ٹیکس وصول کیا جائے جو ٹیکس ادا کرسکتے ہیں اور دوسرا یہ کہ پبلک سیکٹر اور پرائیویٹ سیکٹر معیشت میں اپنا حصہ ڈالیں۔
اس نمائش میں سب بڑا انکلوژر ترکی اور پھر امریکا ہے جوکہ اپنی بحریہ کے حربی آلات کے ساتھ ساتھ بِلیو اکانومی سے متعلق آلات اور خدمات کی نمائش کررہے ہیں۔
تبدیل ہوتے طرزِ زندگی میں بجلی کے آلات کا استعمال تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ اس بڑھتے استعمال کے ساتھ ساتھ ہمیں بجلی کے استعمال میں احتیاط کو بھی فروغ دینا ہوگا۔
اگر بجلی سستی کرنی ہے تو پیداوار سے زیادہ توجہ بجلی کی ترسیل کے نظام پر دینا ہوگی تاکہ نئے قائم ہونے والی بجلی کے پلانٹس سے اور نیشنل گرڈ کے درمیان رابطہ قائم کیا جاسکے۔