آئینی بینچ کے قیام کا فیصلہ 5 کے مقابلے میں 7 کے تناسب سے ہوا، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس منصور، جسٹس منیب، رہنما پی ٹی آئی شبلی فراز، عمر ایوب نے فیصلے کی مخالفت کی، ذرائع کا دعویٰ
21 اکتوبر کی پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی میٹنگ میں 26ویں ترمیم کا کیس فل کورٹ میں لگانے کا فیصلہ کیا گیا تھا، جسٹس منصور علی، جسٹس منیب اختر کا جسٹس یحییٰ آفریدی کو خط
چیف جسٹس پاکستان کی پنجاب میں جیلوں کا معائنہ کرنے، سفارشات مرتب کرنے کے لیے تشکیل کردہ ذیلی کمیٹی میں جسٹس (ر) شبر رضا، صائمہ امین ایڈووکیٹ، سینیٹر احد چیمہ بھی شامل ہیں۔
اقتدار میں رہتے ہوئے ہم اکثر بھول جاتے ہیں کہ لوگ ہمارے اعمال دیکھ رہے ہیں اور تاریخ کبھی معاف نہیں کرتی، جسٹس منصور علی شاہ کا چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو خط
کیس میں آئینی سوال ہے، 26ویں آئینی ترمیم میں کہا گیا کہ آئینی کیسز آئینی بینچز سنیں گے، اب آئینی بینچز بنیں گے اور وہی تعین کریں گے، جسٹس منصور علی شاہ کے ریمارکس
مجوزہ آئینی ترمیم کے خلاف درخواستوں پر سماعت چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس شاہد بلال حسن پر مشتمل 3 رکنی بینچ نے کی۔