اقتدار میں رہتے ہوئے ہم اکثر بھول جاتے ہیں کہ لوگ ہمارے اعمال دیکھ رہے ہیں اور تاریخ کبھی معاف نہیں کرتی، جسٹس منصور علی شاہ کا چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو خط
کیس میں آئینی سوال ہے، 26ویں آئینی ترمیم میں کہا گیا کہ آئینی کیسز آئینی بینچز سنیں گے، اب آئینی بینچز بنیں گے اور وہی تعین کریں گے، جسٹس منصور علی شاہ کے ریمارکس
مجوزہ آئینی ترمیم کے خلاف درخواستوں پر سماعت چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس شاہد بلال حسن پر مشتمل 3 رکنی بینچ نے کی۔
عدالت نے مارگلہ ہلز میں عمارتیں گرانے کیخلاف حکم امتناع دینے والے جج کا معاملہ اسلام آباد ہائیکورٹ کو بھجوا دیا، نجی ریسٹورنٹ کے مالک کے خلاف توہین عدالت نوٹس بھی واپس لے لیا۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس امین الدین پر مشتمل پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کے 23 ستمبر اور یکم اکتوبر کے فیصلوں کو غیر قانونی قرار دیا جائے، درخواست میں استدعا
17 مئی 2022 کو سپریم کورٹ نے حکم دیا تھا کہ منحرف رکن اسمبلی کا پارٹی پالیسی کے برخلاف دیا گیا ووٹ شمار نہیں ہوگا، عدالت عظمیٰ کے آج کے فیصلے کے بعد رکن اسمبلی کا ووٹ شمار کیا جائے گا۔
یہ 5 رکنی بینچ غیر آئینی ہے، دیکھتے ہیں ہمارے خلاف فیصلہ کیسے آتا ہے، پی ٹی آئی وکیل مصطفین کاظمی کا جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس مظہر عالم میاں خیل پر اعتراض
جسٹس منیب اختر کی معذرت کے بعد جسٹس منصور علی کا نام تجویز کیا گیا، انہوں نے بینچ میں شمولیت سے انکار کیا جس پر جسٹس نعیم اختر کو شامل کیا گیا، چیف جسٹس کے ریمارکس
سپریم کورٹ کے جسٹس منیب اختر نے آرٹیکل 63-اے کی تشریح سے متعلق نظرثانی اپیل پر سماعت کرنے والے لارجر بینچ کا حصہ بننے سے معذرت کر تے ہوئے رجسٹرار سپریم کورٹ کو دو خط تحریر کر دیے۔