• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:48am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:48am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

فیکٹ چیک: عمران خان کی رہائی سے متعلق ٹرمپ کے وعدے کی وائرل ویڈیو جعلی نکلی

شائع November 6, 2024
ڈونلڈ ٹرمپ سے سابق وزیراعظم عمران خان کی 23 ستمبر 2019 کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی سائڈ لائن پر ہونے والی ملاقات کا ایک منظر — فوٹو: رائٹرز
ڈونلڈ ٹرمپ سے سابق وزیراعظم عمران خان کی 23 ستمبر 2019 کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی سائڈ لائن پر ہونے والی ملاقات کا ایک منظر — فوٹو: رائٹرز

امریکا میں 5 نومبر کو منعقد ہونے والے صدارتی انتخاب کے موقع پر کئی صارفین نے ٹک ٹاپ پر ڈونلڈ ٹرمپ کی ایک ویڈیو شیئر کی جس میں انہیں یہ کہتے ہوئے دکھایا گیا کہ اگر وہ امریکی صدارتی انتخاب جیت گئے تو وہ عمران خان کو جیل سے باہر نکالنے کی ہرممکن کوشش کریں گے تاہم یہ ویڈیو تحریف شدہ نکلی اور درحقیقت2017 سے تعلق رکھتی ہے۔

ری پبلکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی صدارتی انتخاب کا معرکہ جیت لیا ہے اور وہ 47 ویں امریکی صدر بننے جارہے ہیں، اس انتخاب میں ان کا مقابلہ ڈیموکریٹک پارٹی کی قیادت کرنے والی موجودہ نائب امریکی صدر کمالا ہیرس سے تھا۔

تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان ایک سال سے زائد عرصے سے اڈیالہ جیل میں قید ہیں، توشہ خانہ کے 2 مقدمات میں ان کی سزائیں معطل ہوچکی ہیں اور وہ سائفر اور دوران نکاح عدت کے مقدمات سے بری ہوچکے ہیں تاہم انہیں توشہ خانہ کے تیسرے مقدمے میں نامزد کیا جاچکا ہے۔

تحریف شدہ ویڈیو کس نے پھیلائی؟

5 نومبر کو ایک ٹک ٹاک صارف، جوکہ اپنے یوزر نیم اور سابقہ پوسٹس کی بنیاد پر تحریک انصاف کا حامی معلوم ہوتا ہے، نے ڈونلڈ ٹرمپ کی ایک ویڈیو شیئر کی جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ اگر وہ امریکی صدارتی انتخاب جیتے تو وہ عمران خان کو جیل سے باہر نکالنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔

ویڈیو میں کیا دعویٰ کیا گیا؟

آئی ویریفائی پاکستان کے مطابق ویڈیو کلپ میں ٹرمپ کو یہ کہتے سنا جاسکتا ہے کہ ’ ہیلو، میرے پاکستانی امریکی دوستو! میں وعدہ کرتا ہوں اگر میں جیتا تو میں عمران خان کو جلد از جلد جیل سے باہر نکلنے کی حتی المقدور کوشش کروں گا، وہ میرے دوست ہیں، میں ان سے محبت کرتا ہوں اور اقتدار کے دوبارہ حصول کے لیے میں اس کی حمایت کروں گا اور ہم اپنے تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے مل کر کام کریں گے، عمران خان زندہ باد’۔

اس وڈیو کو 24 لاکھ مرتبہ دیکھا گیا اور 19ہزار 300 مرتبہ دوبارہ شیئر کیا گیا، یہی ویڈیو یوٹیوب پر بھی یہاں، یہاں اور یہاں شیئر کی گئی۔

امریکا میں جاری انتخابی ماحول اور ویڈیو کی وائرل ہونے کی تعداد کے پیش نظر اس میں کیے گئے دعوے جانچنے کا فیصلہ کیا گیا، عمران خان کے حامیوں میں یہ ٹھوس رائے پائی جاتی ہے کہ ٹرمپ کا صدر بننا زیرحراست سابق وزیراعظم کے حق میں کایا پلٹ ثابت ہوسکتا ہے۔

ویڈیو کلپ کی جانچ کے دوران ٹیم نے محسوس کیا کہ ٹرمپ کی آواز اور ان کے ہونٹوں کی حرکت ظاہر کرتی ہے کہ وڈیو کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے، زیر گردش وڈیو کی مزید جانچ اور اصل کلپ کو کھوجنے کی غرض سے گوگل ریورس امیج سرچ کا سہارالیا گیا۔

اس تلاش کے نتائج سے معلوم ہوا کہ یہ ویڈیو 12 مئی 2017 کو این بی سی نیوز کے یوٹیوب چینل پر جاری کی گئی تھی جو لیسٹر ہولٹ کے ساتھ ڈونلڈ ٹرمپ کے خصوصی انٹرویو پر مشتمل تھی جس کا عنوان ’جیمز کومی کی برطرفی پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی رائے (خصوصی توسیع شدہ)’تھا۔

یوٹیوب وڈیو کی تفصیلات سے یہ بھی معلوم ہوا کہ ڈونلڈ ٹرمپ انٹرویو میں میزبان کے سامنے ایف بی آئی کے اس وقت کے سربراہ کی برطرفی کے فیصلے کا دفاع کررہے تھے۔

ریورس امیج سرچ کے نتیجے میں اسی ڈب شدہ ویڈیو کے مارچ 2024 کا ورژن بھی حاصل ہوا، جس سے یہ پتہ چلتا ہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ ڈب شدہ کلپ وائرل ہوا ہے اور یہ کہ اس سے قبل حقائق کی جانچ کرنے والے بھارتی ادارے نیوز چیکر کے ذریعے اس کی حقیقت کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔

جانچ سے کیا ثابت ہوا؟

لہٰذا، یہ دعویٰ غلط ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستانی نژاد امریکیوں کو یہ یقین دہانی کرائی تھی کہ اگر وہ امریکا کے صدر منتخب ہو گئے تو عمران خان کو جلد از جلد جیل سے نکالیں گے، یہ کلپ تحریف شدہ ہے اور 2017 سے تعلق رکھتا ہے جس میں ٹرمپ نے عمران خان کے بجائے ایف بی آئی کے سابق سربراہ جیم کومی کی برطرفی کے بارے میں بات کی تھی۔

اس کلپ کو ڈب کیا گیا ہے اور یہ 2017 کا ہے جب ٹرمپ خان کے بارے میں بات نہیں کر رہے تھے بلکہ ایف بی آئی کے سابق ڈائریکٹر جیمز کومی کو برطرف کر رہے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024