• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:26pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:26pm

پاک بھارت ٹاکرا، کیا ہارنے والا بھی فائنل میں پہنچ جائے گا؟

شائع September 23, 2018 اپ ڈیٹ September 25, 2018
بھارت نے ایشیا کپ کے پہلے مرحلے میں پاکستان کو باآسانی شکست دی تھی— فوٹو: اے ایف پی
بھارت نے ایشیا کپ کے پہلے مرحلے میں پاکستان کو باآسانی شکست دی تھی— فوٹو: اے ایف پی

ایشیا کپ میں پاکستان اور بھارت کے درمیان سپر فور مرحلے کا اہم میچ آج کھیلا جائے گا، فاتح ٹیم فائنل میں جگہ بنالے گی لیکن ہارنے والی ٹیم کی پوزیشن کیا ہوگی؟ کیا وہ بھی فائنل تک رسائی حاصل کرسکے گی؟

بھارت نے راؤنڈ مرحلے میں پاکستان کو یکطرفہ مقابلے کے بعد 8 وکٹ سے شکست دی تھی اور وی اب تک ایونٹ میں ناقابل شکست واحد ٹیم ہے۔

مزید پڑھیں: ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی، حسن علی، 2 افغان کھلاڑیوں پر جرمانہ

پاکستان کے خلاف راؤنڈ مرحلے میں کامیابی اور افغانستان کے خلاف گرین شرٹس کی بمشکل حاصل کی گئی کامیابی کو دیکھتے ہوئے بھارت کو ایک مرتبہ پھر میچ کے لیے فیورٹ قرار دیا جا رہا ہے۔

اگر پاکستانی ٹیم اس میچ میں کامیاب نہیں ہوتی تو اس کا فائنل تک رسائی کا سفر دشوار ہو سکتا ہے، ایسی صورت حال میں معاملہ نیٹ رن ریٹ تک بھی جا سکتا ہے۔

قومی ٹیم کی ناکامی کی صورت میں اسے فائنل تک رسائی کے لیے بنگلہ دیش کو لازمی شکست دینا ہو گی تاہم اس کے باوجود بھی یہ سفر ہرگز آسان نہ ہو گا۔

بنگلہ دیش کے خلاف کامیابی کے بعد بھی گرین شرٹس کی فتح کا دارومدار اس بات پر ہو گا کہ افغانستان کی ٹیم اپنے آئندہ میچز میں کس قسم کی کارکردگی پیش کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ‘میری اننگز سے زیادہ کھلاڑیوں کے چھکے اہم تھے‘

افغانستان کی ٹیم بھی آج (23 ستمبر کو) بنگلہ دیش کے مدمقابل ہو گی اور اگر وہ بنگلہ دیشی ٹیم کو شکست دینے کے بعد بھارت کی ٹیم کو بھی شکست دے دیتی ہے تو ایسی صورت میں پاکستان، بھارت اور افغانستان تینوں کی سپر فور مرحلے میں دو، دو فتوحات ہو جائیں گی۔

اس طرح انتہائی دلچسپ صورت حال پیدا ہوجائے گی اور پھر اس صورت میں فائنل میں رسائی کا دارو مدار تینوں ٹیموں کے نیٹ رن ریٹ پر ہو گا۔

لہٰذا آئندہ میچوں میں ٹیموں کو ناصرف اچھا کھیل پیش کر کے فتح حاصل کرنا ہو گی بلکہ ساتھ ساتھ فائنل میں رسائی یقینی بنانے کے لیے اپنے مجموعی رن ریٹ کو بھی بہتر رکھنا ہو گا۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024