چوہدری نثار سمیت مسلم لیگ (ن) کے متعدد منحرف رہنماؤں کو ’جیپ‘ کا نشان الاٹ
راولپنڈی: انتخابات 2018 کے لیے قومی اور صوبائی اسمبلی کے مختلف حلقوں سے الیکشن لڑنے والے سابق وفاقی وزیر داخلہ اور مسلم لیگ (ن) کے ناراض رہنما چوہدری نثار علی خان سمیت راجن پور سے تعلق رکھنے والے دیگر منحرف رہنما کو ’جیپ‘ کا نشان الاٹ کردیا گیا۔
پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 12 کے لیے چوہدری نثار کو ’جیپ‘ کا نشان ریٹرنگ آفیسر نجیب اللہ نے الاٹ کیا، اس کے علاوہ انہیں صوبائی اسمبلی کی نشست پی پی 10 سے بھی الیکشن لڑنے کے لیے ’جیپ‘ کا انتخابی نشان الاٹ کیا گیا۔
مزید پڑھیں: نواز شریف کے حکم پر چوہدری نثار کے بجائے قمر الاسلام کو ٹکٹ جاری
ادھر قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 59 کے لیے بھی چوہدری نثار کو جیپ کا نشان الاٹ کیا گیا، ریٹرنگ آفیسر شبریز اختر راجہ نے انہیں مذکورہ نشان الاٹ کیا، اس کے علاوہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 63 سے بھی سابق وزیر داخلہ کو ’جیپ‘ کا انتخابی نشان الاٹ کر دیا گیا۔
خیال رہے کہ ’جیپ‘ کے نشان کے لیے سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار نے اپنے وکیل کے ذریعے درخواست دی تھی۔
ملک سلطان محمود ہنجرا کا آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنے کا فیصلہ
مظفرگڑھ میں مسلم لیگ (ن) کو بڑا دھچکا اس وقت لگا جب قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 181 سے پارٹی کے امیدوار ملک سلطان محمود ہنجرا نے ٹکٹ ملنے کے باوجود آزاد امیدوار کی حیثیت سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا۔
اس کے علاوہ سلطان محمود ہنجرا نے آزاد امیدوار سے نشان الاٹ کے لیے ’جیپ‘ کے نشان کی درخواست ریٹرننگ آفیسر کو دے دی۔
خیال رہے کہ سلطان محمود ہنجرا کا شمار نواز شریف اور شہباز شریف کے قریبی دوستوں میں ہوتا ہے۔
یاد رہے کے سلطان محمود ہنجرا کے مد مقابل تحرک انصاف کے امیدوار سابق گورنر پنجاب ملک غلام مصطفی کھر ہیں۔
مسلم لیگ (ن) کے 4 رہنماؤں نے ٹکٹ واپس کردیئے
بعد ازاں راجن پور سے تعلق رکھنے والے مسلم لیگ (ن) کے 4 رہنماؤں نے پارٹی ٹکٹ واپس کرکے آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنے کا اعلان کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: چوہدری نثار کا 3 حلقوں سے انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان
راجن پور سے جن 4 امیدواروں نے ٹکٹ واپس کیے اور آزاد حیثیت سے الیکشن لڑنے کا اعلان کیا انہوں نے الیکشن کمیشن سے ’جیپ‘ کا انتخابی نشان الاٹ کرنے کی درخواست بھی کی جسے منظور کرلیا گیا۔
راجن پور سے مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ واپس کرنے والے رہنماؤں میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 193 اور پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 293 سے اُمیدوار سابق ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی شیر علی گورچانی اور ان کے والد پرویز گورچانی شامل ہیں، جو صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 294 سے اُمیدوار ہیں۔
ان کے علاوہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 194 سے حفیظ دریشک اور ان کے بھائی یوسف دریشک نے بھی مسلم لیگ (ن) کا ٹکٹ واپس کرکے آزاد حیثیت سے الیکشن لڑنے کا اعلان کردیا، وہ صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 296 سے الیکشن لڑرہے ہیں۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی میں شمولیت پرابھی کچھ نہیں کہہ سکتا، چوہدری نثار
ان سے قبل صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 295 سے اطہر گورچانی نے مسلم لیگ (ن) کا ٹکٹ واپس کرنے کا اعلان کیا تھا۔
سابق ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی شیر علی گورچانی سمیت مسلم لیگ (ن) کے دیگر اہم رہنماؤں کے پارٹی ٹکٹ واپس کرنے کے اعلان کو راجن پور میں انتخابات کے حوالے سے مسلم لیگ (ن) کے لیے بڑا دھچکا قرار دیا جارہا ہے، کیونکہ گزشتہ انتخابات میں راجن پور کو مسلم لیگ (ن) کا گڑھ تصور کیا جاتا تھا، جہاں سے سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے قومی اسمبلی کی نشست پر کامیابی حاصل کی تھی۔
اس وقت صوبہ پنجاب کے ضلع راجن پور میں صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 297 سے شیر کے نشان پر مسلم لیگ (ن) کے رہنما عاطف مزاری اور قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 195 سے ان کے بھتیجے خضر خان مزاری الیکشن لڑرہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: چوہدری نثار کو الیکشن میں مسلم لیگ (ن) کا ٹکٹ نہیں مل سکتا، پرویز رشید
واضح رہے کہ ڈان نیوز نے مسلم لیگ (ن) کا ٹکٹ واپس کرنے والے رہنماؤں سے متعدد مرتبہ پارٹی ٹکٹ واپس کرنے کی وجہ جاننے کے لیے رابطہ کیا تاہم ان رہنماؤں سے رابطہ نہیں ہوسکا۔
تاہم ذرائع نے اس حوالے سے بتایا کہ ٹکٹ واپس کرکے آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنے کا اعلان کرنے والے مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کو دباؤ کا سامنا ہے۔