چینی صدر اگلے ماہ اسلام آباد میں چودہ معاہدوں پر دستخط کریں گے
اسلام آباد (ڈان اخبار کے لیے خلیق کیانی کی رپورٹ) : چین کے صدر شی جن پینگ کے اگلے ماہ اسلام آباد کے دورے کی تاریخوں کو یقینی بنانے کے لیے پاکستان اور چین مسلسل رابطے میں ہیں۔
صدر شی جن پینگ پاکستان کے دورے میں دس ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کے چودہ معاہدوں پر دستخط کریں گے۔
ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد میں چین کے سفیر سون وی ڈونگ نے وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار کے ساتھ ملاقات میں اقتصادی تعاون پر تبادلۂ خیال کیا۔
بیان میں چین کے سفیر کے الفاظ درج کیے گئے ہیں کہ ’’ہم پاک چین اقتصادی راہداری کو باآسانی آگے بڑھتا دیکھ کر خوش ہیں۔‘‘
چین کے سفیر کا کہنا تھا کہ بیجنگ میں جاری پاک چین مشترکہ تعاون کی کمیٹی کا تیسرا مرحلہ آگے بڑھ رہا ہے اور توانائی اور انفراسٹرکچر کے شعبے میں کے بڑے منصوبوں پر بھی چینی حکومت کی مدد سے کام کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ چین ان تعلقات کو اعلٰی سطح پر آگے بڑھاتا رہے گا۔ انہوں نے ایشیا انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ بینک کے بانی ممبر بنانے کے پاکستان کی حمایت کی تعریف کی۔
اسی دوران بیجنگ میں پاک چین مشترکہ تعاون کی کمیٹی کے اجلاس میں ان معاہدوں پر تبادلۂ خیال کیا گیا، جن پر چینی صدر کے دورے کے دوران دستخط کیے جائیں گے۔
ان معاہدوں کے تحت چین توانائی کے چودہ منصوبوں اور انفراسٹرکچر کے چار اہم منصوبوں کے لیے مالی امداد فراہم کرے گا۔
واضح رہے کہ ان منصوبوں میں قراقرم ہائی وے کا دوسرا مرحلہ، گوادر کی بندرگاہ کے ترقیاتی کام اور لاہور کراچی موٹروے بھی شامل ہے۔
بیجنگ میں موجود پاکستانی وفد میں وزیراعلٰی پنجاب شہباز شریف، وزیراعلٰی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال اور وفاقی سیکریٹریز شامل ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ صدر شی جن پینگ کے دورے کو ’غیرمعمولی اہمیت‘ دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ چین صدر پاکستان کے دورے میں توانائی اور انفراسٹرکچر کے منصوبوں کا جائزہ لیں گے اور نئے منصوبوں کا سنگِ بنیاد رکھیں گے۔
شہباز شریف نے کہا کہ کراچی میں اورنج لائن میٹرو ٹرین کے منصوبے کے لیے کنٹرکٹرز کا انتخاب جلد کرلیا جائے گا۔
احسن اقبال نے بتایا کہ خنجراب گوادر موٹر وے اس خطے میں وسیع اقتصادی تعاون کو نتیجہ خیز بنائے گی۔
عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ گوادر کی بندرگاہ کے لیے زمین کے حصول کا عمل مکمل ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے سالوں کے مقابلے میں بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہوئی ہے، اور آپ جلد ہی بلوچستان کو ترقی کے ایک نئے دور میں داخل ہوتا دیکھیں گے۔
آئی این پی کی رپورٹ:
کل بروز بدھ پاکستان کے سابق صدر اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے چین کے وزیر اعظم لی کی چیانگ سے ملاقات کی۔
اس موقع پر پیپلز پارٹی کا ایک وفد بھی ان کے ہمراہ تھا۔
ملاقات میں پاک چین تعلقات اور علاقائی صورتحال کے ساتھ ساتھ پاکستان میں جاری موجودہ سیاسی بحران پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
پیپلز پارٹی کے وفد میں پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ اور سابق وزیر داخلہ رحمان ملک شامل تھے۔
آصف علی زرداری نے اس موقع پرکہا کہ پاکستان میں جاری سیاسی تعطل کی وجہ سے چین کی مالی امداد سے شروع کیے گئے ترقیاتی منصوبوں پر جاری کام متاثر نہیں ہونا چاہیٔے ۔
اے پی پی کی رپورٹ:
بیجنگ میں چین اور پاکستان کے حکام توانائی اور ٹرانسپورٹ سے متعلق مختلف مختصر مدت کے منصوبوں کی 2017ء تک تکمیل پر اتفاقِ رائے تک پہنچ گئے۔
یہ اتفاقِ رائے پاک چین اقتصادی راہداری کے ایک اجلاس کے دوران سامنے آیا۔
چین میں پاکستانی سفارتخانے کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس اجلاس کی مشترکہ صدارت چین کے قومی ترقیاتی اور اصلاحی کمیشن کے وائس چیئرمین ہو زوسائی اور پاکستان کے وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال نے کی۔
احسن اقبال نے کہا کہ توانائی کے مختلف منصوبوں پر اتفاقِ رائے حاصل ہوگیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ اس معاہدے کے تحت 2017-18ء تک ملک کو نوہزار میگاواٹ بجلی ملک کو دستیاب ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ چینی کمپنیاں کراچی لاہور موٹر وے اور اس موٹروے کے ملتان سکھر سیکشن کی آپریٹ اینڈ ٹرانسفر کی بنیاد پر تعمیر کریں گی۔
احسن اقبال نے بتایا کہ گوادر میں ایک جدید ایئرپورٹ ایک ہسپتال تعمیر کیا جائے گا اور تربیتی سہولت اور ایک صنعتی پاک قائم کیا جائے گا۔