• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

عمران خان کی شکایات سننا حکومت کا فرض ہے، سراج الحق

شائع August 6, 2014
امیرجماعت اسلامی اورچیئرمین تحریک انصاف میں ایک گھنٹےسےزائدملاقات ہوئی
امیرجماعت اسلامی اورچیئرمین تحریک انصاف میں ایک گھنٹےسےزائدملاقات ہوئی

اسلام آباد:جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے اسلام آباد میں بنی گالہ میں پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان سے ملاقات کی۔

دونوں رہنمائوں میں ایک گھنٹے سے زائد ملاقات جاری رہی جس میں ملک کی سیاسی صورتحال خاص طور پر پی ٹی آئی کے لانگ مارچ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں سراج الحق نے کہا کہ عمران خان کی شکایات سننا حکومت کا فرض ہے،عمران خان کےساتھ ایک گھنٹےطویل بات چیت ہوئی،ملاقات میں عمران خان سے تحریک انصاف کے لانگ مارچ سے متعلق بھی گفتگو ہوئی ہے۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ انتخابی نظام کو شفاف بنانے کے عمران خان کے مؤقف کی حمایت کرتے ہیں، کوشش ہے کہ پاکستان ترقی کرے تماشہ نہ بنے۔

انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن کو مکمل طور پر با اختیار ہونا چاہیے، دھاندلی اور زیادتی کی وجہ سے انتخابات کو شفاف نہیں کہا جا سکتا، چاہتے ہیں کہ ایسا انتخابی نظام بن جائے جس میں الیکشن کمیشن با اختیار اور خود مختار ہو،

جماعت اسلامی کے امیر صحافیوں کو بتایا کہ الیکشن کمیشن پر ہمارے بھی تحفظات ہیں، جن لوگ انتخابات میں دھاندلی میں ملوث رہے ہیں ان کے حوالے سے تحقیقات ہونی چاہیے جبکہ اس معاملے پر ذمہ داروں کا تعین اور ان کے لیے سزا پر عملدرآمد کرنا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اس معاملے کو آسان لے رہی ہے جس کا نقصان حکومت ہی کو ہوگا۔

انتخابی اخراجات پر امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ اب توالیکشن بھی تجارت بن گئے ہیں، لوگوں نے ایک ایک حلقے میں 30 سے 50 کروڑ روپے خرچ کیے۔

سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ جماعت اسلامی 10 اگست کو غزہ سے یکجہتی اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف ریلی نکال رہی ہے، 10 اگست کے بعد تحریک انصاف کے لانگ مارچ میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم تحریک انصاف کے ساتھ حکومت میں شامل ہیں ہمیں ایک دوسرے پر اعتماد ہے ایسے وقت میں جماعت اسلامی کی خواہش ہے کہ اس معاملے کا مناسب انداز سے حل نکلے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024