طالبان حیدر گیلانی اور شہباز تاثیر کی رہائی سے انکاری
اسلام آباد: تحریکِ طالبان پاکستان نے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور صوبہ پنجاب کے مقتول وزیراعلیٰ سلمان تاثیر کے بیٹے کو رہا کرنے سے انکار کردیا، لیکن شرائط کی بنیاد پر انہوں نے پشاور کے اسلامیہ کالج یونیورسٹی کے سابق وائس کنٹرولر کو رہا کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
گزشتہ روز جمعرات کو وفاقی وزیرِ داخلہ چوہدری نثار علی خان اور حکومتی کمیٹی کے درمیان ملاقات کے بعد باخبر ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ طالبان نے پروفیسر اجمل خان کی رہائی کے بدلے میں حکومتی حراست میں اپنے دو ساتھیوں کی رہائی کی شرط رکھی ہے جو صوبہ سندھ کی جیل میں قید ہیں۔
خیال رہے کہ پروفیسر اجمل خان کو سات ستمبر 2010ء میں طالبان نے اغوا کیا تھا۔
انہیں ان کے زاتی ڈرائیور کے ساتھ پشاور یونیورسٹی سے متصل پروفیسر کالونی سے اغوا کیا گیا تھا، تاہم مذکورہ ڈرائیور کو دو سال کے بعد رہا کردیا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق اس حوالے سے ٹی ٹی پی کو آگاہ کیا گیا ہے کہ ان کے مطالبہ کا جواب صرف اسی صورت ممکن ہے جب یہ معاملہ صوبہ سندھ کی حکومت کے سامنے رکھا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ طالبان اور حکومت کے درمیان ہونے والی پہلی ملاقات میں تحریکِ نفاذِ شریعت محمدی کے سربراہ کی بازیابی کے حوالے سے بھی تبادلۂ خیال کیا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق وزیرِ داخلہ کے ساتھ ملاقات میں حکومتی کمیٹی کے اراکین نے انہیں طالبان کے مطالبات پر بھی بریفنگ دی۔
تبصرے (2) بند ہیں