• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:32pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:32pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm

مسلم لیگ نون کے پارلیمانی اجلاس میں شدت پسندی پر اہم فیصلہ متوقع

شائع January 27, 2014
فائل فوٹو—
فائل فوٹو—

اسلام آباد: حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ نون کے پارلیمانی گروپ کے ایک اجلاس میں آج پیر کے روز تحریک طالبان کی جانب سے مذاکرات کی حالیہ پیشکش کا جائزہ لیا جائے گا۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز طالبان نے حکومت کو مذاکرات کی پیشکش کا اعادہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ بامقصد مذاکرات کے لیے تیار ہیں اور حکومت کو چاہیٔے کہ وہ اس سلسلے میں سازگار ماحول پیدا کرے۔

وفاقی وزیرِ اطلاعات پرویز رشید نے ڈان سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'ہم آج وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت پارلیمانی گروپ کے پہلے اجلاس میں طالبان کی جانب سے مذاکرات کی تازہ پیشکش کا جائزہ لیں گے'۔

ایک سوال پر کہ آیا اس اجلاس میں طالبان سے مذاکرات یا شدت پسندوں کے خلاف ایک مکمل فوجی کارروائی کا فیصلہ کیا جائے گا تو ان کا کہنا تھا کہ جب تک اس اجلاس میں کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوجاتا وہ اس بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتے۔

انہوں نے کہا مرکزی دھارے میں شامل کچھ سیاسی جماعتیں حکومت سے کہتی رہی ہیں کہ وہ اس معاملے پر پارلیمنٹ کا ایک مشترکہ اجلاس بلائے، لہٰذا ہوسکتا ہے کہ طالبان سے مذاکرات یا پھر فوجی کارروائی کے بارے میں کوئی فیصلہ لیا جائے اور حکمران جماعت تمام سیاسی جماعتوں کے مطالبات کا جائزہ لے گی۔

پرویز رشید نے کہا کہ اس جلاس میں مسلم لیگ نون سے تعلق رکھنے والے تمام سینیٹرز اور اراکینِ قومی اسمبلی شرکت کریں گے، جبکہ اجلاس کا اہم ایجنڈہ ملک کی سیکیورٹی صورتحال، ملکی معیشت اور توانائی بحران ہوگا۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024