• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:23pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:23pm Maghrib 5:01pm

کابل میں امریکی سفارت خانے پر راکٹ حملہ

شائع December 25, 2013
امریکی سفارت خانے کی حدود میں طالبان کی طرف سے دو راکٹ داغے گئے تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ ، فائل فوٹو۔۔۔۔
امریکی سفارت خانے کی حدود میں طالبان کی طرف سے دو راکٹ داغے گئے تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ ، فائل فوٹو۔۔۔۔
ایساف کے سپاہی کابل میں فوجی اڈے   پر  کرسمس ڈے پرکھانے کے دوران، اے ایف پی فوٹو۔۔۔۔
ایساف کے سپاہی کابل میں فوجی اڈے پر کرسمس ڈے پرکھانے کے دوران، اے ایف پی فوٹو۔۔۔۔

کابل: افغانستان کے دارالحکومت کابل میں بدھ کو الصبح امریکی سفارت خانے کی حدود میں مبینہ طور پر طالبان کی طرف سے دو راکٹ داغے گئے تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

اس حملے سے افغانستان کولاحق سیکورٹی مسائل کا پتہ چلتا ہے جہاں کئی غیر ملکی آج کابل میں کرسمس منا رہے ہیں۔

طالبان نے امریکی سفارت خانے پر راکٹ داغنے سمیت شہر میں ایک اور حملے کی بھی ذمہ داری قبول کی ہے۔

اگرچہ کابل میں حالیہ برسوں میں راکٹ حملے کم ہوئے ہیں، لیکن جنگجوؤں نے افغانستان میں آئندہ سال اپریل میں صدارتی انتخابات سے پہلے امریکی اور افغان حکام پر دباؤ بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

امریکی سفارت خانے نے اپنے ایک بیان میں بتایا کہ کابل میں صبح تقریبا 6:40 پر سفارت خانے کے کمپاؤنڈ میں دو راکٹ آن گرے تاہم تمام امریکی اس حملے میں محفوظ رہے۔

بیان کے مطابق، سفارت خانہ حملے کی تحقیقات کر رہا ہے۔

حملے کے وقت امریکی سفارت کار پناہ لیتے نظر آئے اور کابل کے وسط میں موجود اس قلعہ نما عمارت میں ایمرجنسی الارم بج اٹھے۔

اسی طرح کے دوسرے واقعہ میں ایک راکٹ اس پہاڑی کے قریب گرا جہاں ایک بڑے مزار میں افغانستان کے سابق بادشاہ اور پرانے شاہی خاندان کے ارکان دفن ہیں۔

قومی ادارہ برائے سلامتی (نیشنل ڈائریکٹریٹ آف سیکورٹی) کے ایک ترجمان نے اے ایف پی کو بتایا کہ صدارتی محل سے 1.6 کلو میٹر دور مرنجان پہاڑی پر گرنے والے اس گولے سے کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

اے ایف پی کو طالبان کی طرف سے موصول ہونے والے ایک ایس ایم ایس پیغام میں ان راکٹ حملوں میں بھاری جانی نقصان کا دعوٰی کیا گیا ہے، لیکن طالبان جنگجو عموماً ایسے حملوں کے بعد نقصان کو بڑھا چڑھا کر پیش کرتے ہیں۔

طالبان ترجمان ذیبح اللہ مجاہد نے اس پیغام میں دعوی کیا کہ 'آج صبح چھ بجے کے قریب کابل میں امریکی سفارت خانے پر چار راکٹ داغے گئے جو اپنے نشانے کو لگے اور اس کے نتیجے میں بھاری جانی نقصان ہوا۔

طالبان کے کابل پر ماضی میں ایسے راکٹ حملوں کے نشانے چوک جاتے تھے تاہم کرسمس ڈے پر ان حملے سے لگتا ہے کہ عسکریت پسندوں کے ٹھیک نشانے پر راکٹ حملوں کی صلاحیت میں اضافہ ہوا ہے۔

رواں سال کے اوائل میں ہائی پروفائل حملوں کے بعد سے کابل میں حملوں کی تعداد کم ہوئی ہے۔

دوسری جانب، قومی ادارہ برائے سلامتی(این ڈی ایس) نے ٹرک بم اور خود کش بمباوں کے مختلف منصوبوں کو ناکام بنانے کا دعوی کیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 24 نومبر 2024
کارٹون : 23 نومبر 2024