گزشتہ روز وزیرداخلہ بلوچستان میرضیا لانگو نے دعویٰ کیا تھا کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی اور انتظامیہ کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے ہیں اور کمیٹی کے ذمہ داران صوبے بھر میں دھرنے ختم کردیں گے۔
مظاہرین نے کوئٹہ ڈویژن کے کمشنر محمد حمزہ شفقات کی سربراہی میں حکومت کی طرف سے نامزد کمیٹی کے ساتھ مذاکرات کیے اور کامیاب مذاکرات کے بعد اتوار کو ایک معاہدے پر دستخط کر دیے۔
پولیس مظاہرین کے ساتھ تعاون کرے گی اگر وہ پرامن احتجاج کریں، اگر مظاہرین نے امن و امان کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی تو قانون اپنا راستہ اختیار کرے گا۔ آئی جی بلوچستان
چند روز قبل مسلح عسکریت پسندوں نے ضلع ہرنائی کے زرغون غر کے علاقے میں شعبان پکنک پوائنٹ سے شناختی کارڈز دیکھنے کے بعد مجموعی طور پر 14 پکنک منانے والوں کو اغوا کر لیا تھا۔
مظاہرین نے پاکستان-افغانستان سرحد کے قریب چمن-قندھار ہائی وے پر گزشتہ 8 ماہ سے جاری اپنا دھرنا برقرار رکھا، تاہم دن بھر کسی قسم کے پرتشدد واقعے کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔