نقطہ نظر میرا 8 سالوں سے مسکن ’کوپن ہیگن‘ آخر کیسا ہے؟ ’آپ اس جگہ آکر کوپن ہیگن کے عمومی ماحول سے کٹ جاتے ہیں اور لگتا ہے کہ شہر کے اندر ایک اور شہر آباد ہے۔‘
نقطہ نظر راجن پور تم خوش رہو، آباد رہو میرے ذہن میں راجن کی جوتصویر بنی تھی وہ ایک پسماندہ سے علاقےکی تھی مگرآج کاراجن پور22سال پہلےکے راجن پورسےبہت مختلف تھا
نقطہ نظر جرمنی میں ونڈر لینڈ کی سیر وہ جو کسی نے کہا تھا کہ بستی بسانا کھیل نہیں، بستے بستے بستی ہے، ایسے ہی ایسی چھوٹی سی بستی کا خواب بھی کتنا سہانا ہے
نقطہ نظر بدھا پیسٹ کی خوبصورتی کسی مصرعہ تر کی طرح دل میں اترتی ہے ہم ایسے اجنبی شہر کی عمارتوں میں تصویریں ڈھونڈھ رہے تھےجبکہ جن کا یہ اپنا شہر ہےوہ ہم سے بے نیاز جاگنگ کرنےمیں مصروف تھے
نقطہ نظر پھر سے ویانا جانے کو دل چاہتا ہے ویانا کی تاریخی عمارتیں، شہر کےدل میں پھول بھرے باغ ذہن پر ایسی دلکش تصویر بناتے ہیں کہ پھر سے ویانا جانے کو دل چاہتا ہے
نقطہ نظر ہم بھی سلواکیہ کے دارالحکومت براٹسلاوا گئے تھے یہ دنیا کا واحد ایسا دارالحکومت ہے جس کو 2 ملکوں آسٹریا اور ہنگری کی سرحد لگتی ہے۔
نقطہ نظر پاکستان میں ٹریفک کے مسائل اور یورپ میں ان کا حل کیا پاکستان کی قاتل ٹریفک کو قابو کرنے اور اس میں قانون کی نکیل ڈالنے کا واحد طریقہ جرمانوں میں اضافہ ہے؟
نقطہ نظر میری زندگی میں برلن کا باب یہاں آج کا درجہ حرارت 30 سے اوپر تھا، یعنی خوب گرم دن تھا،لیکن شہر کو دیکھنے کی آرزو میں اس تپش کو تو برداشت کرنا ہی تھا
نقطہ نظر ڈنمارک کے قبرستان میں پھولوں سے رومانس ڈنمارک کی یہ پھول گلی پیغام دیتی ہےکہ جن بستیوں میں ہم اپنے پیاروں کو چھوڑ آتےہیں ان کو خوبصورت کرلینے میں کوئی حرج نہیں
نقطہ نظر ناروے کے قومی دن کی تقریبات اور اس میں چھپا خوبصورت رنگ یوں لگ رہا تھا جیسے روایتی ملبوسات کے فیشن شو کا انعقاد کیا گیاہو۔ یہ ناروے کا الگ رنگ تھا جو پہلےمیں نے کبھی نہیں دیکھا
نقطہ نظر ہیمبرگ کی دھوپ چھاؤں اور وہاں بار بار جانے کی خواہش یورپ کی اس ایک دوپہر کے تذکرے میں کچھ ایسی گرمی ہے کہ موسمِ سرما کی درجنوں سرد سہانی راتیں اس پر قربان کرنے کو جی چاہے۔
نقطہ نظر ناکارہ چیزوں کا شاندار استعمال کوئی فِن لینڈ سے سیکھے یہ ایک ایسا ملک جہاں سب سے زیادہ کتابیں پڑھی جاتی ہیں، ایسا دیس جس کے نظام تعلیم کی پوری دنیا میں دھومیں ہیں۔
نقطہ نظر آپ کبھی ان گلیوں میں جائیں تو میرا بھی سلام پیش کیجئے گا آج بھی بھیڑ میں کھوئے ہوئے انسان کو اپنی زندگی میں اپنے لیے ایک پرسکون تنہائی کا دروازہ امکان میں رکھنا چاہیے۔
نقطہ نظر شہرِ اسٹاک ہوم کی ادائیں بھا گئیں اس اسکائی بار پر کافی پیتے ہوئے میں سوچ رہا تھا کہ اتنا ہرا رنگ ہمارے شہروں کے رنگوں میں کیسے بھرا جاسکتا ہے؟
نقطہ نظر جب یورپی شہر 'رگا' میں پاکستان کباب سے ملاقات ہوئی آج 4 ماہ بعد بھی اس شہر کی گلیوں کا نقشہ یوں ذہن میں نقش ہے جیسے ابھی کل پرسوں ہی وہاں سے آیا ہوں۔
نقطہ نظر نلتر جھیل کی سیر: اب بھی سوچتا ہوں، یہ خواب تھا یا حقیقت! یہ فوٹو شاپ فیکٹری کا کمال نہیں، بلکہ دوستو، دستِ قدرت کی صنائیاں وہاں شروع ہوتی ہیں جہاں انسانی عقل ختم ہوتی ہے۔
نقطہ نظر استنبول: مشرق اور مغرب کا حسین سنگم یہاں کی مٹھائیاں، بازار، قہوہ، شوارمہ، اور سب سے بڑھ کر کُھلے دل والے لوگ آپ کا دل موہ لیتے ہیں۔
نقطہ نظر لاہور کا باغِ جناح: میری خوشگوار یادوں کا امین روزانہ سینکڑوں لوگ اس باغ میں آتے ہیں، ہر کوئی اپنی مراد پاتا ہے۔ کمال تو یہ کہ آپ جیسے ہیں وہاں ویسے ہی لوگ مل جاتے ہیں
نقطہ نظر خنجراب پاس: یہ نہیں دیکھا تو کچھ نہیں دیکھا واہ جیسا سنا تھا اس سے بڑھ کر پایا، ایسا لگ رہا تھا کہ پریاں اب ناران کی وادیوں کو چھوڑ کر شاہراہ ریشم میں بسنے آگئی ہوں
نقطہ نظر خزاں اور وادئ ہنزہ کا رومانس یہ مناظر ایک عہدِ گم گشتہ کی تصویر کشی کر رہے تھے اور دور پیچھے خزاں کے رنگوں نے اس ماحول کو جادوئی سا بنا دیا تھا۔
khurram Husain ’ٹیکس دہندگان اور بجلی صارفین کو آسان ہدف سمجھ کر بار بار پریشان کیا جاتا ہے‘ خرم حسین