اگر اقتدار میں بیٹھے لوگ مظاہرے سے نمٹنے کو اپنی کامیابی سمجھ رہے ہیں تو انہیں یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ اس طرح ان کی اقتدار پر گرفت مضبوط نہیں بلکہ کمزور ہورہی ہے۔
آج بہت سے لوگ عدلیہ کی آزادی مجروح ہونے کا غم منا رہے ہیں لیکن سوال یہ ہے کہ وکلا تحریک کے ذریعے آزادی حاصل کرنے کے بعد عدلیہ نے عام شہریوں کو کیا فائدہ پہنچایا؟
سال 2000ء میں آئی ایم ایف کے اسٹینڈ بائے اریجمنٹ کرتے ہوئے ہمیں جن ملکی مسائل کا سامنا تھا، 25 میزانیے گزر چکے لیکن پاکستان اب بھی وہیں کھڑا ہے جہاں وہ 2001ء میں تھا۔
سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں، ٹی وی اینکرز اور سوشل میڈیا ٹرولنگ کرنے والے ان تمام افراد کو معافی مانگنی چاہیے جو کیس کے حقائق پر غور کیے بغیر ان الزامات کو بڑھاوا دے رہے تھے۔
نواز شریف واپس آچکے ہیں اور اب اقتدار میں آنے کے لیے ان کی پوزیشن مضبوطہے، ایسے میں بڑا سوال یہ ہے کہ کیا وہ اتنے وسائل تلاش کرپائیں گے کہ وہ انتخابی مہم میں کیے اپنے وعدوں کا نصف بھی پورا کرسکیں؟
آج صورتحال یہ ہے کہ ملک میں گیس کی کل طلب کا تقریباً حصہ درآمد کیا جاتا ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ اس کی قیمتیں مکمل طور پر بین الاقوامی مارکیٹ کے مطابق ہوتی ہیں۔