چیمپئنز ٹرافی کے فائنل کے دوران میں وہاں موجود تھا مگر مجھے اسٹیج پر نہیں بلایا گیا، ہم نے آئی سی سی سے احتجاج کیا تھا مگر انہوں نے تسلی بخش جواب نہیں دیا، سمیر احمد
اپ ڈیٹ22 مارچ 2025 09:25pm
سمیر سید کو باقاعدہ نامزد کیا گیا تھا، وہ گراؤنڈ میں موجود تھے، ان کو اسٹیج پر نہیں بلایا گیا، اس معاملے پر آئی سی سی کے جواب سے پی سی بی مطمئن نہیں ، اس کا جواب الجواب بھیجا، اب اس کا جواب اب تک نہیں آیا، ترجمان پی سی بی
ٹورنامنٹ نے ایک بار پھر آئی سی سی ایونٹس کی اہمیت کو ظاہر کیا کیونکہ دنیا بھر کے شائقین نے میچز مقامات پر یا سیٹلائٹ اور ڈیجیٹل چینلز پر بڑے جوش و خروش سے دیکھے، چیف ایگزیکٹیو آئی سی سی
آئی سی سی کی اعلان کردہ ٹیم میں صرف 3 ممالک سے کھلاڑیوں کو شامل کیا گیا، سیمی فائنل کھیلنے والی جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا کا بھی کوئی کھلاڑی شامل نہیں۔
پاکستان میزبان ملک تھا لیکن اختتامی تقریب میں پی سی بی کی کوئی نمائندگی نہیں تھی، پی سی بی حکام کو اسٹیج پر ہونا چاہیے تھا، سابق پاکستانی کرکٹرز کی تنقید
اتنا طویل عرصے کھیل کر اور ٹیم کو جیتتا دیکھ کر اچھا لگتا ہے، پوری ٹیم نے مشترکہ طور پر اچھا کھیلا، پوری ٹیم چیمپئنز ٹرافی کے دوران متحد رہی، سابق بھارتی کپتان
چیمپئنز ٹرافی میں بھارتی اسپنرز تمام ٹیموں سے آگے رہے، 5 میچز میں 26 وکٹیں حاصل کیں، فائنل میں بھی بھارتی اسپنرز نے 38 اوورز میں صرف 144 رنز دیکر 5 وکٹیں حاصل کیں۔
بھارتی ٹیم 4 اسپنرز اور 2 فاسٹ باؤلرز کو برقرار رکھے گی، اگر کوئی ٹیم بھارت کو شکست دے سکتی ہے تو وہ نیوزی لینڈ ہے، سابق ہیڈکوچ بھارتی کرکٹ ٹیم روی شاستری
ہمارے کچھ کھلاڑی نئے ہیں، پہلی بار آئی سی سی کے ٹورنامنٹ کا فائنل کھیل رہے ہیں، اسپنر ورون چکرورتی کو کھیلنا کافی چیلنجنگ ہوگا، مچل سینٹنر کی پریس کانفرنس
بہ ظاہر ہائبرڈ ماڈل واحد حل تھا لیکن اندازہ نہیں تھا کہ یہ غلطی نہ صرف بھارت کو فائدہ پہنچائے گی بلکہ پاکستان میں ہونے والے میگا ایونٹ کا مزہ بھی کرکرا کر دے گی۔
بھاری سرمایہ کاری کے باوجود چیمپئنز ٹرافی کا فائنل پاکستان میں نہ ہونا ایک دھچکا ہے کیونکہ ٹورنامنٹ کیلئے مبینہ طور پر 3 مقامات کی اپ گریڈیشن پر ایک کروڑ 60 لاکھ ڈالر خرچ کیے ہیں۔
نیوزی لینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز کے لیے منتخب ٹیم من وعن وہی ہے جس نے چیمپیئنز ٹرافی میں قومی پرچم سرنگوں کیا تھا بس ٹیم سے کراچی کی نمائندگی ختم کردی گئی ہے۔