انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے پاکستانی و بھارتی بورڈز کے درمیان معاہدے کے بعد چیمپئنز ٹرافی 2025 کیلئے ہائبرڈ ماڈل کی منظوری دے دی، میچز پاکستان اور دبئی میں منعقد کیے جائیں گے، بھارتی میڈیا کا دعویٰ
پاکستان اور بھارت اپنے میچز دبئی میں کھیلیں گے جبکہ دونوں روایتی حریف ممالک کے درمیان 3 سال کے لیے ہائبرڈ ماڈل نافذ کیے جانے کا امکان ہے، ذرائع کا دعویٰ
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے پاکستان، بھارت کو معاملات سلجھانے کے لیے مزید 2 روز کا وقت دے دیا، اب اجلاس 7 دسمبر کو ہونے کا امکان ہے، ڈیڈ لاک برقرار رہا تو فیصلہ ووٹنگ کے ذریعے بھی کیا جاسکتا ہے۔
5 دسمبر کو آئی سی سی بورڈ میٹنگ میں بھارت اور پاکستان کرکٹ بورڈز حکومتوں کی گائیڈ لائنز کے مطابق فیصلے کرکے آئیں گے اور اس حوالے سے دوٹوک بات کریں گے، ذرائع کا دعویٰ
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل اپنی کل ہونے والی بورڈ میٹنگ میں نئے پلان کے ساتھ آئے، ایسا نہیں ہوسکتا کہ پاکستان بار بار بھارت جاکر کھیلے اور بھارت پاکستان نہ آئے، ذرائع پاکستان کرکٹ بورڈ
بھارتی ٹیم کے پاکستان آنے سے انکار اور پی سی بی کی جانب سے ہائبرڈ ماڈل کو مسترد اور پاکستان میں ہی چیمپئنز ٹرافی کروانے کے اپنے سخت مؤقف پر ڈٹے رہنے کی وجہ سے شیڈول تاخیر کا شکار ہے۔
کوئی ایسی وجہ نہیں کہ انڈین ٹیم چیمپئنز ٹرافی کے لیے پاکستان نہ آسکے، پاکستان کی عزت سب سے پہلے ہے، ہمارا مؤقف واضح ہے، ہم اس پر قائم رہیں گے، چیئرمین پی سی بی
چیمپئینز ٹرافی کا شیڈول اور ٹور کا روٹ آئی سی سی کا منظور کردہ ہے، آئی سی سی خود روٹ اور شیڈول فائنل کرنے کے بعد کیسے اعتراض کر سکتا ہے، ذرائع پاکستان کرکٹ بورڈ
آئی سی سی نے بھارتی کرکٹ بورڈ سے پاکستان نہ آنے کی تحریری وجوہات مانگ لیں، بھارتی ٹیم کے شریک نہ ہونے سے آئی سی سی کو 50 کروڑ ڈالرز کا نقصان ہوگا، ذرائع کا دعویٰ
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کو ایونٹ سے 90 روز قبل ہر صورت میں شیڈول کا اعلان کرنا ہوتا ہے، 20 نومبر تک اعلان نہ کرنے کی صورت میں آئی سی سی کو قانونی چارہ جوئی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
بھارتی کرکٹ ٹیم پاکستان نہیں آئے گی، آئی سی سی نے پی سی بی کو آگاہ کردیا، بھارت نہیں آیا توپاکستان بھی وہاں منعقدہ ورلڈکپ کسی ایونٹ میں شرکت نہیں کرےگا، حکومت ذرائع
بھارت نے چیمپئنز ٹرافی کے لیے پاکستان نہ آنے کی تحریری اطلاع نہیں دی، بھارت نے تحریری طور پر انکار کیا تو مجھے حکومت سے رجوع کرنا پڑے گا، چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ کا بھارتی میڈیا رپورٹس پر رد عمل