نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کیلئے اوریا مقبول جان کا نام تجویز کیے جانے کی متضاد اطلاعات
لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے پنجاب میں نگراں وزیراعلیٰ کے لیے سابق بیورو کریٹ اور سینئر صحافی اوریا مقبول جان کا نام تجویز کرنے کی متضاد اطلاعات ہیں۔
صوبہ پنجاب میں نگراں وزیر اعلیٰ کے نام پر مشاورت کے لیے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صوبائی اسمبلی میں سابق اپوزیشن لیڈر محمود الرشید نے سابق اسپیکر پنجاب اسمبلی سے ملاقات کی۔
ملاقات کے دوران اپوزیشن کی جانب سے نگراں وزیر اعلیٰ کے لیے مزید 2 نام تجویز کیے گئے جبکہ اس کے علاوہ پروفیسر قیصر حسن عسکری کا نام بھی نگراں وزیر اعلیٰ کے لیے تجویز کیا گیا۔
مزید پڑھیں: پنجاب کے نگراں وزیر اعلیٰ کی نامزدگی، پی ٹی آئی نے فیصلہ تبدیل کرلیا
ملاقات کے دوران حکومت کی جانب سے بھی 2 نام تجویز کیے گئے، جس پر اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے تجویز کردہ ناموں میں سے ایک نام ایسا ہے، جس پر اتفاق رائے ہوسکتا ہے۔
بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محمود الرشید کا کہنا تھا کہ نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب کے لیے سابق بیوروکریٹ اوریا مقبول جان اور اظہار کنسٹرکشن کے یعقوب اظہار کا نام تجویز کیا گیا۔
محمود الرشید کا کہنا تھا کہ سابقہ حکومت کی جانب سے 2 نئے نام جبکہ ہماری جانب سے بھی 2 نام تجویز کیے گئے ہیں اور اتوار تک اس معاملے کو حل کرلیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہوگی کہ معاملہ پارلیمانی کمیٹی میں نہ جائے اور متفقہ طور پر نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب مقرر کرلیں۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری اطلاعات فواد چوہدری نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف نے نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب کے لیے 3 نام تجویز کیے ہیں، جن میں حسن عسکری، ایاز امیر اور یعقوب شہباز شامل ہیں۔
تاہم انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں سابق بیوروکریٹ اوریا مقبول جان کے نام کا کہی بھی ذکر نہیں کیا۔
خیال رہے کہ اس سے قبل نگراں وزیر اعلیٰ کے لیے تحریک انصاف کے اپوزیشن لیڈر محمود الرشید اور وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے مل کر ناصر کھوسہ کا نام تجویز کیا تھا لیکن 2 روز بعد ہی پی ٹی آئی نے اپنا تجویز کردہ نام واپس لے لیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب کے نگراں وزیراعلیٰ کیلئے ناصر سعید کھوسہ کے نام پر اتفاق
بعد ازاں ناصر کھوسہ نے بھی خود نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب بننے سے معذرت کرلی تھی اور کہا تھا کہ میری نامزدگی واپس لے کر مجھے میڈیا پر متنازع بنایا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے 10 روز قبل مجھے فون کیا تھا اور کہا تھا کہ آپ کا نام نگراں وزیر اعلٰی پنجاب کے طور پر دے رہے ہیں۔
ناصر کھوسہ نے کہا تھا کہ عمران خان نے مجھے یہ کہا تھا کہ آپ ایماندار اور قابل اعتبار شخص ہیں اس لیے آپ کا نام تجویز کیا گیا لیکن اب وہی پی ٹی آئی مجھ پر الزامات لگا رہی ہے، میں اس قسم کے معاملات میں نہیں پڑنا چاہتا۔