ایران کی مزید 3 ہزار میگا واٹ سستی بجلی کی پیشکش
لاہور: ایران نے پاکستان کو مزید 3 ہزار میگا واٹ بجلی فراہم کرنے کی پیشکش کردی ہے۔
ایران کی جانب سے پاکستان کی وزارت پانی اور بجلی کو بجلی کی معاہدوں کے لیے اسی ماہ ایران آنے کی دعوت بھی دی گئی ہے۔
ایران کی جانب سے پیشکش کی گئی 3 ہزار میگا واٹ بجلی 2007ء میں گزشتہ پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں 100 میگاواٹ بجلی فراہمی کے معاہدے اور 2012ء میں ایک ہزارو میگا واٹ بجلی کی فراہمی کے ایم او یوز کے علاوہ ہے۔
ایرانی حکومت کی جانب سے پاکستان کی نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ (این ٹی ڈی سی) کو لکھے گئے ایک مراسلے میں پیشکش کی گئی ہے کہ دورے کے دوران ایک ہزار میگا واٹ بجلی کی فراہمی کے معاہدوں اور مزید 3 ہزار میگا واٹ سستی بجلی کی فراہمی کے حوالے سے بات چیت کی جائے گی۔
این ٹی ڈی سی کے سابق سربراہ جو گزشتہ سالوں میں ایران سے بجلی درآمداد کے حوالے سے ہونے والے اجلاس میں شامل رہے ہیں کا کہنا ہے کہ ’ہمیں اس پیشکش سے فائدہ اٹھانا چاہیئے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان بجلی کی درآمداد کے لیے چینی حکومت کی جانب سے کی جانے والی پیشکش پر بھی غور کررہا ہے، تاہم اس حوالے سے سیکیورٹی خدشات موجود ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ چین کے مقابلے میں ایران سے حاصل ہو نے والی درآمدی بجلی سستی، فوری حاصل کے قابل اور اس میں سیکیورٹی خدشات بھی کم ہیں۔
این ٹی ڈی سی کے ایک اور سابق سربراہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ایران سے سستی بجلی کے حصول کے لیے صرف پاک ایران سرحد سے ٹرانسمیشن لائنز کی تنصیب کرنا ہے۔
دوسری جانب 2007 میں بجلی کی فراہمی کے حوالے سے پاک ایران بات چیت میں ایران نے اپنی سرحد تک بجلی کی فراہمی کی یقین دہانی کروائی تھی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ایرانی حکومت کی جانب سے پیشکش کی جانے والی 4 ہزار میگا واٹ سستی بجلی سے پاکستان میں لوڈشیڈنگ پر 50 فیصد تک قابو پانے میں مدد مل سکے گی۔