پاکستان

جاویدہاشمی تحریک انصاف سے مستعفی،الیکشن میں مسلم لیگی حمایت حاصل

حکومتی جماعت کے وفد سے ملاقات کے بعد ان کا کہنا تھا کہ ایسی پارٹی کا کارکن نہیں رہنا چاہتا جو جمہوریت کے خلاف سازش کرے۔

ملتان: جاوید ہاشمی نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی صدارت سے مستعفی ہو کر پارٹی چھوڑنے کا اعلان کر دیا ہے جبکہ ملتان میں ضمنی انتخابات میں پاکستان مسلم لیگ نواز(پی ایم ایل این) نے ان کی حمایت کا اعلان کر دیا ہے۔

ملتان میں مسلم لیگ(ن) کی قیادت نے جاوید ہاشمی کے گھر پر ان سے ملاقات کی اور ضمنی الیکشن میں جاوید ہاشمی کی حمایت کا اعلان کیا۔

حکومتی جماعت پی ایم ایل این کے وفد کی قیادت ضلعی صدر بلال بٹ کر رہے تھے۔

واضح رہے کہ بلال بٹ پر تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شام محمود قریشی کے گھر پر حملے کرنے کا الزام ہے جن کو عمران خان نے ’بلو بٹ‘ قرار دیا تھا۔

مسلم لیگ نے حلقہ این اے149 کے ضمنی انتخابات میں جاوید ہاشمی کی غیر مشروط حمایت کا اعلان کیا۔

پی ایم ایل این کے وفد سے ملاقات کے بعد جاوید ہاشمی نے تحریک انصاف کے صدر کے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا۔

جاوید ہاشمی نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ ایسی پارٹی کا کارکن نہیں رہنا چاہتا جو جمہوریت کے خلاف سازش کرے اور جمہوریت کو دفن کرنا چاہتی ہو۔

پی ٹی آئی کے مستعفی صدر کا کہنا تھا کہ عمران خان سے شو کاز کا جواب ملتان کے جلسے میں دینے کی گزرش کی تھی مگر اسلام آباد کے دھرنے میں منگل کی شب انہوں نے مجھے ملتان کے جلسے میں آنے کی اجازت نہ دینے کا اعلان کر دیا ہے جبکہ نواز شریف نے مہربانی کی ہے تو ان کی تعریف کیوں نہ کروں۔

انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کی جماعت کے برے دن آچکے ہیں، پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین کے ساتھ کچھ منافق لوگ ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نواز شریف،وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف یا حمزہ شہباز سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔

جاوید ہاشمی نے دعویٰ کیا کہ عمران خان کا لاہور میں ہونے والا آخری جلسہ گزشتہ دو جلسوں کے مقابلے میں سب سے چھوٹا جلسہ تھا۔