کراچی میں معمولاتِ زندگی بحال
**کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کی اپیل پر آج صبح بحال ہونے والے معمولات زندگی نامعلوم افراد کی فائرنگ کے بعد دوپہر میں اچانک معطلہونا شروع ہو گئے تھے۔ تاہم پولیس اور رینجرز کی مداخلت پر معمولات زندگی بحال ہو گئے۔
کراچی کے علاوہ صوبے کے دوسرے بڑے شہر حیدرآباد کے مختلف علاقوں میں بھی زبردستی کاروبار بند کرانے کی اطلاعات موصول ہوئی تھی۔
ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار کا کہنا تھا کہ کچھ علاقوں میں شرپسندوں نے موجودہ حالات سے فائدہ اٹھا کر کاروبار زندگی بند کرائے ہیں تاہم ان افراد کا ان کی جماعت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم اپنے قائد الطاف حسین سے اظہار یکجہتی کے لیے آج بھی دھرنا جاری رکھے گی۔
یاد رہے کہ الطاف حسین کو منگل کے روز لندن پولیس نے منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کر لیا تھا جس کے بعد گزشتہ روز یعنی بدھ کو کراچی میں کاروبار اور ٹرانسپورٹ مکمل طور پر بند رہا تھا۔
ایم کیو ایم نے رات گئےالطاف حسین کی لندن میں ایم کیو ایم کے رہنماؤں سے ٹیلی فون پر بات چیت کے بعد اپیل کی تھی کہ آج کراچی کی سرگرمیاں معمول کے مطابق بحال کردی جائیں۔
ایم کیو ایم کی اپیل پر کراچی اور حیدرآباد میں آج صبح کاروباری و تجارتی مراکز کھلنا اور کاروباری سرگرمیاں بحال ہونا شروع ہوگئیں تھیں ، تاہم دوپہر کے وقت گلشن اقبال ،لیاقت آباد اور حیدری سمیت کئی اہم کاروباری علاقوں میں مسلح افراد نے فائرنگ کرکے دکانیں اور پیٹرول پمپس بند کرا دیئے تھے۔
ایم کیو ایم کی جانب سے کراچی میں نمائش چورنگی پر دھرنا بھی دیا جا رہا ہے، جس میں خواتین اور بچوں سمیت سینکڑوں افراد شریک ہیں۔
ایم کیو ایم رہنماؤں کا کہنا ہے کہ ان کا دھرنا اس وقت تک جاری رہے گا جب تک پاکستانی حکومت الطاف حسین کو انصاف کی فراہمی میں اپنا کردار ادا نہیں کرتی۔
ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی نے بھی آج کراچی اور حیدرآباد میں فائرنگ اور کاروبار بند کرانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ شر پسندعناصر کا ایم کیو ایم سے کوئی تعلق نہیں۔
دوسری جانب الطاف حسین کی مدد کےلیے پاکستانی ہائی کمیشن نے بدھ کو برطانیہ سے الطاف حسین تک رسائی کی درخواست کی تھی۔
برطانوی وزارت خارجہ نے درخواست کی وصولی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ رسائی دینے کے بارے میں ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔
سابق صدر جنرل پرویز مشرف نے توقع ظاہر کی ہے کہ ایم کیو ایم اس مشکل گھڑی سے نکل آئے گی، جب کہ سابق وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے برطانیہ سے الطاف حسین کو انصاف فراہم کرنے کی اپیل کی ہے۔
تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ برطانیہ کی حکومت نے منی لانڈرنگ کے الزام میں اپنا شہری گرفتار کیا ہے، متحدہ قومی موومنٹ اس کی سزا پاکستان کے عوام کو نہ دے۔
متحدہ کے قائد الطاف حسین لندن کے مقامی ہسپتال میں زیر علاج ہیں، جہاں آج ان کی انجیوگرافی ہوگی۔