پشاور: سربند میں دھماکہ، گیارہ افراد ہلاک
پشاور: پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور کے مضافات میں واقع سربند کے علاقے میں ایک بم دھماکے کے نتیجے میں کم سے کم گیارہ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سابقہ گروپ احرار الہند نے پشاور اور کوئٹہ دھماکوں کی ذمہ داری قبول کی ہے، رائٹرز نے ان کے چیف عمر قاسمی کے حوالے سے کہا۔ " ہم مذاکرات کی پاسداری نہیں کریں گے اور حملے جاری رکھے گے"۔
تحریک طالبان پاکستان نے جمعہ کو پشاور اور کوئٹہ دھماکوں سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے۔
یہ دھماکہ جس جگہ پر ہوا ہے وہاں قریب میں ایک پولیس اسٹیشن بھی واقعہ ہے۔
ہلاک ہونے والے میں پولیس اہلکار، خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔جبکہ پیتالیس افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
ڈان نیوز ٹی وی کے مطابق دھماکہ سربند میں واقعہ بازار میں ہوا ہے، جہاں پر پولیس موبائل کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔
دھماکے کے بعد ریسکیو ٹیمیں موقع پر پہنچ گئی ہیں، جبکہ زخمی افراد کو ہسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔
زخمیوں میں سے کچھ کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔
ڈی ایس پی سٹی بنارس نے ڈان سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دھماکے میں بظاہر ایک پولیس موبائل کو ایک خود کش بم حملے سے نشانہ بنایا گیا۔
خیال رہے کہ صوبہ خیبر پختونخوا کا دارالحکومت پشاور شہر قبائلی علاقوں کے قریب واقع ہے، جہاں پر ناصرف تحریک طالبان پاکستان، بلکہ
القاعدہ سمیت دیگر کالعدم تنظیموں کے شدت پسند موجود ہیں۔