پاکستان

طالبان کے نظریات اسلام کے صریحاً منافی ہیں: الطاف حسین

متحدہ کے قائد کی مولانا تنویرالحق تھانوی سے ملاقات، انہوں نے اتحاد بین المسلمین کے لیے مولانا تھانوی کی خدمات کو سراہا۔

لندن: ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ طالبان، بندوق کے زورپر اپنی خودساختہ شریعت نافذکرنا چاہتے ہیں۔ ان کے نظریات قرآن مجید، سرکاردوعالم ﷺ اور دین اسلام کی تعلیمات کی صریحاً منافی ہیں۔

ڈان نیوز ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق لندن میں ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے ارکان سے گفتگو کرتے ہوئے الطاف حسین نے کہا کہ دہشت گردی اور قتل وغارت گری کے ماحول میں کلمہ حق بلند کرنا سب سے بڑا جہاد ہے۔ ایم کیوایم نے طالبان دہشت گردوں کی کلاشنکوف اور ڈنڈا بردار شریعت کی مخالفت میں عظیم الشان ریلی نکالی تھی۔

انہوں نے کہا کہ طالبانائزیشن کے حوالے سے کئی سال قبل ان کے بیان کردہ خدشات کا سندھ کے وزراء اوربعض سیاسی ومذہبی رہنماؤں کی جانب سے مذاق اڑایا گیا تھا، آج سب ان کی باتوں کوتسلیم اورخدشات کی تصدیق کررہے ہیں۔

الطاف حسین کا کہنا تھا کہ انہیں خوشی ہے کہ آج طالبانائزیشن کے خلاف علمائے کرام اوربعض سیاسی رہنما بھی ان کی آواز میں آواز ملارہے ہیں۔

اس کے علاوہ اتحادبین المسلمین فورم کے صدر، ممتاز و معروف مذہبی عالم مولانا تنویرالحق تھانوی نے ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین سے انٹرنیشنل سیکریٹریٹ لندن میں ملاقات کی۔

الطاف حسین نے دینی تعلیمات کے فروغ، فرقہ واریت کے خاتمہ اور اتحاد بین المسلمین کے لیے مولانا تنویر الحق تھانوی کی خدمات کوسراہتے ہوئے کہا کہ ”آپ اور دیگر علمائے حق دہشت گردوں کی خود ساختہ شریعت کے خلاف جس ہمت وجرأت کے ساتھ آوازِ حق بلند کررہے ہیں اس پر میں آپ اور دیگر علمائے حق کو دل کی گہرائیوں سے سلام تحسین پیش کرتا ہوں۔“

مولانا تنویرالحق تھانوی نے کہا کہ ”طالبانائزیشن کے خلاف سب سے پہلے آپ ہی نے کھل کرآوازبلندکی اور قوم کواس کے خطرات سے آگاہ کیا۔ تمام مکاتب فکرکے علمائے حق دل سے آپ کااحترام کرتے ہیں۔“

اس موقع پر مولانا تنویر الحق تھانوی نے الطاف حسین کو اپنے والد محترم مولانا احتشام الحق تھانوی کے خطبات کا مجموعہ بھی پیش کیا۔