پشاور: دھماکے سے بم ڈسپوزل اسکواڈ کے انچارج سمیت تین اہلکار ہلاک
پشاور: ڈان نیوز ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پیر کی صبح ایک ریمورٹ کنٹرول دھماکے سے بم ڈسپوزل یونٹ کے تین اہلکار ہلاک ہوگئے۔
پولیس کے مطابق دھماکہ بڈھ بیر کےعلاقے شیخ محمدی میں پیش آیا جس میں ریمورٹ کنٹرول بم سے یونٹ کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔
ہلاک ہونے والے افراد میں بم ڈسپوزل یونٹ کے انچارج سب انسپکٹر عبدالحق، کانسٹیبل امتیازاور ڈرائیور کاشف شامل ہیں، جبکہ زخمیوں میں بم ڈسپوزل یونٹ کے اہلکار امین الحق اور ایک راہگیر اسکول ٹیچر نذیر خان شامل ہیں، جنہیں لیڈی ریڈنگ اسپتال میں طبی امداد دی جارہی ہے۔ اسپتال انتظامیہ کے مطابق امین الحق کی حالت تشویشناک ہے۔
پولیس اور دیگر سیکیورٹی اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا، جس کے دوران دوسرے بم کی نشاندہی پر اُسے ناکارہ بنا دیا گیا۔
اس واقعہ کے بعد بم ڈسپوزل یونٹ کے انسپکٹر جنرل شفقت ملک نے جائے وقوعہ پر میڈیا سے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ رات ایک دھماکہ ہوا تھا اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کی ٹیم جس کا معائنہ کرنے کے لیے جارہی تھی، تاہم شیح محمدی کے علاقے میں دہشت گردوں نے اس ٹیم کو نشانہ بنایا۔ آئی جی شفقت ملک کے مطابق دھماکہ میں چارسے پانچ کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا تھا۔
خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور پاکستان کے قبائلی علاقوں کے ساتھ واقع ہے، ان علاقوں کے بارے میں امریکاکا کہنا ہے کہ یہ القائدہ اور پاکستانی طالبان کے لیے محفوظ پناہ گاہ ہیں۔
اس شہر میں پچھلے چند سالوں کے دوران دہشت گردوں کے حملے مسلسل دیکھنے میں آرہے ہیں، جن میں عام شہریوں سے لے کر پولیس اہلکاروں اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے عملے کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔