پی ٹی آئی احتجاج: عمران خان، رہنماؤں و کارکنان کیخلاف دہشتگردی و دیگر دفعات کے تحت 8 مقدمات درج
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اسلام آباد میں احتجاج کے بعد وفاقی دارالحکومت کے مختلف تھانوں میں پارٹی کے بانی اور سابق وزیر اعظم عمران خان، سابق خاتون اول بشریٰ بی بی، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور و دیگر پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف دہشت گردی سمیت دیگر دفعات کے تحت مزید 8 مقدمات درج کرلیے گئے۔
ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق درج تازہ ترین فرسٹ انفارمیشن (ایف آئی آر) میں انسداد دہشت گردی ایکٹ، اسمبلی ایکٹ، پولیس پر حملوں، اغوا، کار سرکار میں مداخلت جیسی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق مقدمات اسلام آباد کے تھانہ شہزاد ٹاؤن، سہالہ، بنی گالہ، کھنہ، شمس کالونی، ترنول، نون اور نیلور میں درج کی گئیں ہیں۔
مقدمات میں عمران خان کے علاوہ ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی، وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور، سلمان اکرم راجا اور شیخ وقاص کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف درج 2 مقدمات کی کاپیاں بھی سامنے آگئی ہیں، اسلام آباد کے تھانہ ترنول اور تھانہ بنی گالا میں درج مقدمے میں دفعہ 144 کی خلاف ورزی سمیت سنگین نوعیت کی دفعات شامل ہیں۔
تھانہ ترنول میں مقدمہ سب انسپکٹر ظفر اقبال تارڑ کی مدعیت میں درج کیا گیا، مقدمے میں بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی نامزد ہیں۔
تھانہ ترنول میں پیس فل پبلک اسمبلی آرڈر سمیت 10 دفعات لگائی ہیں، مقدمے کے مطابق پی ٹی آئی کا جتھا بانی کو رہا کروانے کے لئے حملہ آور ہوا۔
تھانہ بنی گالہ میں درج مقدمے میں پیس فل ایکٹ اور دہشت گردی کی دفعہ 7 اے ٹی اے شامل کی گئی ہے، تھانہ بنی گالہ کا مقدمہ ایس ایچ او بنی گالہ نوازش خان کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ 2 روز قبل بھی پی ٹی آئی کے 24 نومبر کے احتجاج اور پرتشدد مظاہروں پر راولپنڈی کے مختلف تھانوں میں مقدمات درج کرلیے گئے تھے، مقدمات انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت درج کیے گئے۔
راولپنڈی کے تھانہ ٹیکسلا میں مقدمہ انسداد دہشت گردی دفعات کے تحت درج کیا گیا، جس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان، وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور اور علیمہ خان سمیت متعدد رہنماؤں کو نامزد کیا گیا۔
مقدمہ نمبر 2594 میں کار سرکار میں مداخلت، دفعہ 144 کی خلاف ورزی سمیت دیگر دفعات بھی شامل کی گئیں۔
مظاہرین پر سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچانے، مجمع جمع کرکے شاہراہوں کو بند کرنے کا الزام عائد کیا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ مقدمے میں سابق صدر ڈاکٹر عارف علوی، قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، سینیٹر اعظم سواتی، تیمور مسعود، شہریار ریاض سمیت 300 سے زائد مقامی رہنما اور کارکن نامزد ہیں۔
مقدمہ کے متن میں کہا گیا ہے کہ مظاہرین نے سرکاری موٹرسائیکل اور گاڑی کو نقصان پہنچایا، ملزمان نے پولیس ڈرائیور کو اغوا کیا اور تشدد کا نشانہ بنا کر چھوڑ دیا۔
مقدمہ میں کہا گیا کہ عمران خان نے اڈیالہ جیل سے پارٹی رہنماؤں کو اسلام آباد چڑھائی کا منصوبہ دیا۔
راولپنڈی میں 24 نومبر پرتشدد مظاہروں کا دوسرا مقدمہ تھانہ دھمیال میں درج کرلیا گیا ہے، مقدمہ انسداد دہشتگردی دفعات کے تحت درج ہوا جس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو نامزد کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کی رہائی اور دیگر مطالبات کی منظوری کے لیے پاکستان تحریک انصاف نے 24 نومبر کو اسلام آباد میں احتجاج کا اعلان کیا تھا