• KHI: Zuhr 12:30pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:26pm
  • ISB: Zuhr 12:06pm Asr 3:26pm
  • KHI: Zuhr 12:30pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:26pm
  • ISB: Zuhr 12:06pm Asr 3:26pm

پی ٹی آئی کا کل ہونے والا احتجاج موخر کرنے کا فیصلہ

شائع October 14, 2024 اپ ڈیٹ October 15, 2024
— فائل فوٹو: اے ایف پی
— فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے کل 15 اکتوبر کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ہونے والا اپنا احتجاج موخر کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کے اجلاس میں میں کیا گیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ احتجاج مؤخر کرنے کا فیصلہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے 15 اور 16 اکتوبر کو ہونے والے اجلاس کے تناظر میں وسیع تر ملکی مفاد میں کیا گیا۔

پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی چوک احتجاج موخر کرنے کا فیصلہ حکومت کی جانب سے یقین دہانی کے بعد کیا گیا جس کے تحت شوکت خانم ہسپتال کی میڈیکل ٹیم اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کا طبی معائنہ کرے گی، احتجاج موخر کرنے کا فیصلہ سیاسی کمیٹی کے ہنگامی اجلاس میں کیا گیا۔

بعد ازاں پی ٹی آئی کے چیئرمین بریسٹر گوہر نے اپنے ایک وڈیو بیان میں کہا کہ وفاقی حکومت نے ہم سے باضابطہ رابطہ کر کے یقین دھانی کروائی ہے، آج صبح ڈاکٹرز کو اڈیالہ جیل بھجوایا جائے گا، وفاقی حکومت کی گارنٹی پر پرامن احتجاج کو مؤخر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف نے پارٹی کے تمام عہدیداروں سے مطالبہ کیا تھا کہ اگر حکومت نے وکلا اور ڈاکٹروں کو اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی تو وہ 15 اکتوبر کو ہر قیمت پر اسلام آباد پہنچیں۔

پارٹی کے پنجاب کے قائم مقام صدر حماد اظہر کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا تھا جب کہ عمران خان کی صحت کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے اور پارٹی کی جانب سے جیل میں قید رہنما سے ملاقات کی درخواست پر حکومت کا مثبت جواب نہیں ملا ہے۔

ایک ویڈیو پیغام میں حماد اظہر نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ 15 اکتوبر کو اسلام آباد نہ پہنچنے والے ٹکٹ ہولڈرز اور عہدیداروں سے ان کی مراعات اور عہدے چھین لیے جائیں گے، مزید کہا کہ وہ اپنی جان کو لاحق خطرات کے باوجود پُرامن احتجاج کی قیادت خود کریں گے۔

گزشتہ روز ہی جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن اور پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا جس میں اسد قیصر نے احتجاجی لائحہ عمل پر نظر ثانی کے بدلے عمران خان سے ملاقات کا مطالبہ کیا تھا۔

انہوں نے کہا تھا کہ میں نے مولانا فضل الرحمٰن سے بات کی ہے، مولانا نے پی ٹی آئی سے درخواست کی ہے کہ ملکی مفاد کے لیے احتجاج ملتوی کیا جائے، اسد قیصر نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ مولانا فضل الرحمٰن نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت ملنی چاہیے۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی نے ہنگامی اجلاس میں 15 اکتوبر کو ڈی چوک اسلام آباد میں احتجاج کرنے کا اعلان کیا تھا جب کہ مولانا فضل الرحمٰن نے پاکستان تحریک انصاف سے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کانفرنس کے تناظر میں 15 اکتوبر کو ہونے والے احتجاج کو مؤخر کرنے کی اپیل کی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2024
کارٹون : 20 دسمبر 2024