• KHI: Fajr 5:50am Sunrise 7:11am
  • LHR: Fajr 5:30am Sunrise 6:57am
  • ISB: Fajr 5:38am Sunrise 7:07am
  • KHI: Fajr 5:50am Sunrise 7:11am
  • LHR: Fajr 5:30am Sunrise 6:57am
  • ISB: Fajr 5:38am Sunrise 7:07am

پاکستان کا بجٹ آئی ایم ایف کے نئے پروگرام کیلئے مذاکرات میں معاون ہوگا، موڈیز

شائع June 14, 2024
— فائل فوٹو: اے ایف پی
— فائل فوٹو: اے ایف پی

معروف عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے پاکستانی معیشت کو درپیش چیلنجز کے حوالے سے اپنی ایک رپورٹ میں خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی نصف سے زائد آمدنی سود کی ادائیگی پرخرچ ہوگی۔

ڈان نیوز کے مطابق موڈیز نے بتایا کہ پاکستانی حکومت کے مالی سال 2024-25 کے لیے نئے اعلان کردہ بجٹ سے اسلام آباد کو عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ نئی توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کے لیے جاری مذاکرات میں ’ممکنہ مدد‘ ملے گی۔

عالمی ایجنسی نے کہا کہ بجٹ میں 3.6 فیصد شرح نمو ہدف رکھ کر آئی ایم ایف کو خوش کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

موڈیز کا کہنا تھا کہ مالی استحکام کے لیے ٹیکسوں میں اضافے اور شرح نمو پر انحصار کیا، مہنگائی کی وجہ سے سماجی تناؤ دوبارہ پیدا ہوسکتا ہے۔

عالمی ریٹنگ ایجنسی کے مطابق مضبوط الیکٹورل مینڈیٹ نہ ہونے سے اصلاحات پر عمل مشکل ہو سکتا ہے۔

موڈیز نے ملکی آمدنی میں اضافے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریونیو میں 40 فیصد اضافہ ٹیکسوں میں اضافے کی وجہ سے ہے۔

موڈیز کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے وفاقی حکومت کی آمدن میں خاطر خواہ اضافہ کرکے 17.8 کھرب روپے کرنے کا چیلنجنگ ہدف مقرر کیا ہے جو ایک سال قبل کے مقابلے میں 46 فیصد زیادہ ہے۔

عالمی ادارے نے کہا کہ بجٹ میں مختص سبسڈیز 27 فیصد اضافے کے ساتھ 1.4 کھرب روپے تک پہنچ گئیں، جس کی بنیادی وجہ توانائی کے شعبے میں سبسڈی میں بڑے پیمانے پر اضافہ ہے، جو توانائی کے شعبے میں اصلاحات میں محدود پیش رفت کی عکاسی کرتا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 18 دسمبر 2024
کارٹون : 17 دسمبر 2024