• KHI: Zuhr 12:17pm Asr 4:08pm
  • LHR: Zuhr 11:48am Asr 3:25pm
  • ISB: Zuhr 11:53am Asr 3:26pm
  • KHI: Zuhr 12:17pm Asr 4:08pm
  • LHR: Zuhr 11:48am Asr 3:25pm
  • ISB: Zuhr 11:53am Asr 3:26pm

پرویز الہٰی کی غیر قانونی بھرتی کیس میں ضمانت، تحریری فیصلہ جاری

شائع May 22, 2024
پرویز الٰہی فائل فوٹو: فیس بک پی ایم ایل کیو
پرویز الٰہی فائل فوٹو: فیس بک پی ایم ایل کیو

لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیر اعلی پنجاب پرویز الہٰی کی پنجاب اسمبلی میں غیر قانونی بھرتی کے مقدمے میں ضمانت کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔

ڈان نیوز کے مطابق جسٹس سلطان تنویر احمد نے 8 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔

فیصلے میں بتایا گیا کہ پرویز الہٰی کے کیس میں مزید تفتیش کی ضرورت ہے چنانچہ عدالت ان کی ضمانت منظور کرنے کا حکم دیتی ہے۔

فیصلے میں کہا گیا کہ عدالت پرویز الہٰی کو 5 لاکھ روپے کے مچلکے اور دو شورٹی بانڈ جمع کروانے کی ہدایت کرتی ہے۔

عدالت نے پرویز الہٰی کی ضمانت منظوری کے فیصلے میں سپریم کورٹ کے احکامات کا حوالہ بھی دیا۔

فیصلے کے مطابق پرویز الہٰی کے وکیل نے بتایا کہ سابق وزیر اعلٰی پنجاب کی عمر 80 سال ہے، پی ٹی آئی رہنما کے وکیل نے استدعا کی کہ پرویز الہٰی کی ضمانت منظور کی جائے تاہم سرکاری وکیل نے درخواست ضمانت کی مخالفت کی۔

فیصلے میں بتایا گیا ہے کہ سرکاری وکیل نے کہا کہ اس اسٹیج پر ان کی ضمانت منظور نا کی جائے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ سے ضمانت منظور ہونے کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے صدر چوہدری پرویز الہٰی کو جیل سے رہا کردیا گیا تھا۔

غیرقانونی بھرتیوں کے کیس میں لاہور ہائی کورٹ نے کل ہی پرویز الہیٰ کی درخواست ضمانت منظور کر لی تھی۔

رہائی کے بعد پرویز الہٰی کوٹ لکھپت جیل سے ظہور الٰہی پیلس پہنچ گئے تھے۔

اس سے قبل پرویز الہٰی کی ایف آئی اے منی لانڈرنگ، پولیس پر پیٹرول بم پھینکے اور جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے میں بھی ضمانت منظور ہوچکی ہے۔

واضح رہے کہ پرویز الہٰی پی ٹی آئی کے ان متعدد رہنماؤں اور کارکنوں میں شامل ہیں جنہیں 9 مئی کو ہونے والے ہنگاموں کے بعد پی ٹی آئی کی قیادت کے خلاف ریاستی کریک ڈاؤن کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔

انہیں پہلی بار یکم جون کو اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ (اے سی ای) نے ان کی لاہور رہائش گاہ کے باہر سے ترقیاتی منصوبوں میں مبینہ طور پر رشوت لینے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

اگلے ہی روز لاہور کی ایک عدالت نے انہیں مقدمے سے ڈسچارج کر دیا تھا لیکن اے سی ای نے انہیں گوجرانوالہ کے علاقے میں درج اسی طرح کے ایک مقدمے میں دوبارہ گرفتار کر لیا۔

اس کے بعد گوجرانوالہ کی ایک عدالت نے انہیں 3 جون کو فنڈز کے غبن سے متعلق بدعنوانی کے دو مقدمات میں بری کر دیا تھا۔

مقدمے سے ڈسچارج ہونے کے باوجود اینٹی کرپشن اسٹیبلمشنٹ نے پھر پرویز الہٰی کو پنجاب اسمبلی میں ’غیر قانونی بھرتیوں‘ کے الزام میں دوبارہ گرفتار کر لیا تھا۔

غیرقانونی بھرتیوں کے کیس میں 27 مارچ 2024 کو عدالت نے پرویز الہٰی کی درخواست ضمانت کو خارج کردیا تھا جس کے بعد انہوں نے دوبارہ درخواست عدالت میں دائر کی تھی۔

عدالت نے 26 مارچ کو وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا، محمکہ اینٹی کرپشن نے پرویز الہٰی اور محمد خان بھٹی کے خلاف غیر قانونی بھرتیوں کا مقدمہ درج کر رکھا ہے۔

بعد ازاں 28 اپریل کو ہائی کورٹ نے پرویز الہٰی کی درخواست کو مئی میں سماعت کے لیے مقرر کیا تھا اور گزشتہ روز سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 18 نومبر 2024
کارٹون : 17 نومبر 2024