سابق شوہر کے ساتھ کام کیا تو کہا گیا شریعت کے خلاف ہے، سلمیٰ حسن
متعدد ڈراموں میں مثالی خاتون اور ماں کا کردار ادا کرنے والی اداکارہ سلمیٰ حسن نے کہا ہے کہ طلاق کے بعد جب انہوں نے سابق شوہر کے ساتھ کام کیا تو انہیں کہا گیا کہ انہوں نے شریعت کے خلاف کام کردیا۔
سلمیٰ حسن نے ہدایت کار، پروڈیوسر و اداکار اظفر علی سے شادی کی تھی، انہیں سابق شوہر سے ایک جواں سالہ بیٹی فاطمہ بھی ہے۔
سلمیٰ حسن اور اظفر علی کے درمیان 2012 میں طلاق ہوگئی تھی، تاہم اس کے بعد بھی دونوں اسکرین پر ساتھ کام کرتے دکھائی دیے۔
اسکرین پر کام کرنے کے علاوہ بھی دونوں کو متعدد بار تقریبات میں ایک ساتھ دیکھا جا چکا ہے۔
حال ہی میں سلمیٰ حسن مزاحیہ پروگرام ہنسنا منع ہے میں شریک ہوئیں، جہاں انہوں نے سابق شوہر اظفر علی کے ساتھ کام کرنے کے سوال پر بھی کھل کر بات کی۔
اداکارہ نے پروگرام کے دوران شوبز کیریئر سمیت اپنی ذاتی زندگی کے حوالے سے بھی بات کی اور بتایا کہ شوبز میں آنے سے قبل وہ استانی تھیں۔
اداکارہ سے جب پوچھا گیا کہ طلاق کے بعد سابق شوہر کے ساتھ کام کرنے پر لوگ انہیں کیا کہتے تھے؟ تو اداکارہ نے جواب دیا کہ انہیں لوگوں کی بات سمجھ میں ہی نہ آتی تھیں۔
اداکارہ نے کہا کہ انہوں نے بیٹی کی خاطر اپنے سابق شوہر سے ہمشیہ سے ہی اچھے تعلقات رکھے اور آگے بھی رکھیں گی۔
سلمیٰ حسن کے مطابق طلاق کے بعد جب جوڑا قانونی چارہ جوئی کے لیے عدالت کے ایک کمرے میں بیٹھ سکتا ہے، دوسری جگہ ملاقاتیں یا باتیں کر سکتا ہے تو ایک ساتھ کام کیوں نہیں کر سکتا؟
ان کا کہنا تھا کہ طلاق کے بعد انہیں ویسے بھی کسی نہ کسی کے ساتھ کام تو کرنا ہی تھا، اگر انہوں نے سابق شوہر کے ساتھ بھی کام کرلیا تو اس میں کیا ہے؟
سلمیٰ حسن نے انکشاف کیا کہ طلاق کے بعد سابق شوہر کے ساتھ کام کرنے پر لوگ طرح طرح کے کمنٹس کرتے تھے جب کہ بعض افراد نے تو ان کے سابق شوہر کے ساتھ کام کو حرام تک قرار دیا۔
اداکارہ کے مطابق طلاق کے بعد سابق شوہر کے ساتھ کام کرنے پر لوگوں نے انہیں کہا کہ انہوں نے شریعت کے خلاف کام کردیا۔