• KHI: Asr 4:09pm Maghrib 5:45pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:09pm Maghrib 5:45pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

16 گھنٹے سے زائد مسلسل بارش سے گوادر میں تباہی، سڑکیں زیرِآب، شہری نقل مکانی پر مجبور

شائع February 28, 2024
—فائل فوٹو: رائٹرز
—فائل فوٹو: رائٹرز

16 گھنٹے سے زائد مسلسل بارش نے بلوچستان کے شہر گوادر سمیت گرد و نواح کے اضلاع میں تباہی مچادی۔

’ڈان نیوز‘ کے مطابق محکمہ موسمیات نے بتایا کہ گوادر میں 168 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔

سڑکیں زیرِآب آچکی ہیں، پانی گھروں اور دکانوں میں داخل ہوگیا، شہری نقل مکانی پر مجبور ہوگئے اور رات کھلے آسمان تلے گذاری۔

گوادر کی بجلی منقطع ہوگئی ہے جبکہ موبائل فون نیٹ ورک بھی معطل ہوگیا، تیز ہواؤں کے باعث کئی کشتیاں آپس میں ٹکرا کر ٹوٹ گئیں۔

بارشوں سے کوئی جان نقصان نہیں ہوا، ڈپٹی کمشنر گوادر

ڈپٹی کمشنر گوادر اورنگزیب بادینی نے بتایا کہ گوادر میں موسلادھار بارش سے بڑے پیمانے پر نقصانات ہوئے، 7 مکانات مکمل طور پر منہدم ہوگئے، بڑی تعداد میں گھروں کو جزوی نقصان پہنچا۔

ڈپٹی کمشنر گوادر کے مطابق بارشوں سے کوئی جان نقصان نہیں ہوا، گوادر کا تربت اور کراچی سے رابطہ بحال ہے، وہ مکانات جن کے گرنے کا خطرہ تھا ان کے مکینوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا ہے۔

ڈائریکٹر جنرل صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) بلوچستان جہانزیب خان نے بتایا کہ ریسکیو کے کاموں میں حصہ لینے کے لیے پی ڈی ایم اے کی 2 ٹیمیں کوئٹہ سے گوادر روانہ کردی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ٹیموں کے ساتھ پانی نکالنے والے پمپس، آلات اور کشتیاں بھجوائی گئی ہیں۔

بلاول بھٹو کا اظہارِ تشویش

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے گوادر میں بارش سے پیدا سنگین صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انتطامیہ سے شہریوں کی مدد کے لیے فوری اقدامات کی اپیل کی ہے۔

بلاول بھٹو نے اپنے بیان میں کہا کہ مسلسل بارش سے گوادر میں ہنگامی صورتحال ہے، گھروں اور دکانوں میں پانی داخل ہوچکا ہے۔ شہری نقل مکانی پر مجبور ہوگئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بارش کے نتیجے میں پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ہنگامی اقدامات ضروری ہوگئے ہیں۔

بلاول بھٹو نے پیپلز پارٹی کے کارکنوں کو بھی ہدایت دی کہ وہ مصیبت میں پھنسے گوادر کے شہریوں کی مدد کریں۔

کارٹون

کارٹون : 15 نومبر 2024
کارٹون : 14 نومبر 2024