• KHI: Zuhr 12:29pm Asr 4:11pm
  • LHR: Zuhr 12:00pm Asr 3:25pm
  • ISB: Zuhr 12:05pm Asr 3:25pm
  • KHI: Zuhr 12:29pm Asr 4:11pm
  • LHR: Zuhr 12:00pm Asr 3:25pm
  • ISB: Zuhr 12:05pm Asr 3:25pm

پی سی بی نے حارث رؤف کا سینٹرل کنٹریکٹ ختم کر دیا

شائع February 15, 2024
— فائل فوٹو: اے ایف پی
— فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان کرکٹ بورڈ نے فاسٹ باؤلر حارث رؤف کا سینٹرل کنٹریکٹ ختم کردیا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق پی سی بی کی جانب سے حارث رؤف کا سینٹرل کنٹریکٹ ختم کرنے کا فیصلہ دورہ آسٹریلیا 24-2023 کے لیے پاکستان کے ٹیسٹ اسکواڈ میں شامل ہونے سے ان کے انکار کی تحقیقات کی روشنی میں کیا گیا ہے۔

پی سی بی کی ایک کمیٹی کی طرف سے مکمل سماعت کے عمل کے بعد اور معاملے میں شامل تمام اسٹیک ہولڈرز کے خیالات کو مدنظر رکھتے ہوئے حارث کا سینٹرل کنٹریکٹ یکم دسمبر 2023 سے ختم کر دیا گیا ہے۔

یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ حارث رؤف کو 30 جون 2024 تک کسی بھی غیر ملکی لیگ میں کھیلنے کی این او سی جاری نہیں کی جائے گی۔

پی سی بی انتظامیہ نے 30 جنوری 2024 کو انصاف کے اصولوں کے مطابق حارث رؤف کو سماعت کا موقع فراہم کیا تھا، تاہم حارث رؤف کا جواب غیر تسلی بخش پایاگیا۔

پی سی بی کا کہنا ہے کہ پاکستان کے لیے کھیلنا کسی بھی کھلاڑی کے لیے اعزاز کی بات ہے، کسی بھی طبی رپورٹ یا معقول وجہ کی عدم موجودگی میں پاکستان کے ٹیسٹ اسکواڈ کا حصہ بننے سے انکار سینٹرل کنٹریکٹ کی خلاف ورزی ہے۔

معاملہ کیا ہے؟

یاد رہے کہ کچھ ماہ قبل یہ بات سامنے آئی تھی کہ دورہ آسٹریلیا کے لیے جانے سے انکار کرنے والے قومی ٹیم کے فاسٹ باؤلر حارث رؤف مشکلات سے دوچار ہو سکتے ہیں جہاں ان کے سینٹرل کنٹریکٹ کی کیٹیگری میں تنزلی کے ساتھ ساتھ انہیں بگ بیش لیگ کے لیے این او سی کے اجرا سے بھی محروم کیا جا سکتا ہے۔

انتہائی معتبر ذرائع نے پریس ٹرسٹ آف انڈیا کو بتایا تھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ میں کچھ عہدیدار حارث رؤف کے رویے سے نالاں ہیں اور وہ لاہور قلندرز کے کوچ عاقب جاوید کے بیانات پر بھی مایوسی کا شکار ہیں جنہوں نے فاسٹ باؤلر کے حق میں بیان دیتے ہوئے ان کا دفاع کیا ہے۔

پاکستان ٹیم کے نئے چیف سلیکٹر وہاب ریاض نے دورہ آسٹریلیا کے لیے رضامندی ظاہر کرنے کے باوجود بعد میں جانے سے انکار کرنے پر انہیں آڑے ہاتھوں لیا تھا کیونکہ حارث رؤف نے ورک لوڈ اور فٹنس مسائل کے سبب ٹیسٹ سیریز کے لیے عدم دستیابی ظاہر کی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 19 دسمبر 2024
کارٹون : 18 دسمبر 2024