• KHI: Zuhr 12:29pm Asr 4:11pm
  • LHR: Zuhr 12:00pm Asr 3:25pm
  • ISB: Zuhr 12:05pm Asr 3:25pm
  • KHI: Zuhr 12:29pm Asr 4:11pm
  • LHR: Zuhr 12:00pm Asr 3:25pm
  • ISB: Zuhr 12:05pm Asr 3:25pm

ہمیں ایسی ریاست نہیں بننا جہاں انسانی حقوق اور وقار کو پامال کیا جائے، عارف علوی

شائع December 27, 2023
— فائل فوٹو: ڈان نیوز
— فائل فوٹو: ڈان نیوز

صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ ہمیں ایسی ریاست نہیں بننا چاہیے جہاں انسانی حقوق اور وقار کو پامال کیا جائے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر جاری بیان میں ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ دو حکومتی ادوار کے وزیر خارجہ کے ساتھ غیر مہذبانہ سلوک پر حکام کو توجہ دینی چاہیے، کاغذات چھیننے اور مظاہرین کے خلاف بے رحمانہ کارروائی پر بھی حکام ضرور توجہ کریں۔

انہوں نے کہا کہ رجعت پسند دلائل کہ ’ایسے واقعات پہلے بھی رونما ہوتے رہے ہیں‘مناسب نہیں ہیں ، پاکستان کو بدلنا ہوگا اور بحیثیت قوم اس پر متفق ہیں تو آج سے بہتر کوئی دن نہیں۔

یاد رہے کہ یاد رہے کہ آج(27 دسمبر) سابق وزیر خارجہ اور پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی کو اڈیالہ جیل سے رہا ہوتے ہی دوبارہ گرفتار کرلیا گیا تھا۔

شاہ محمود قریشی کو ایس ایچ او صدر بیرونی پولیس کی سربراہی میں آنے والی ٹیم نے گرفتار کیا، سابق وزیر خارجہ کو جی ایچ کیو حملہ کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ جبری گمشدگیوں اور ماورائے عدالت قتل کے خلاف بلوچ خواتین کی قیادت میں 21 دسمبر کو وفاقی دارالحکومت پہنچنے والے لانگ مارچ کے شرکا کے خلاف اسلام آباد پولیس نے رات گئے کریک ڈاؤن کرتے ہوئے تمام بلوچ مظاہرین کو گرفتار کرلیا تھا۔

لانگ مارچ 20 دسمبر کو وفاقی دارالحکومت کے مضافات میں پہنچا تھا تاہم اسلام آباد پولیس نے مظاہرین کو نیشنل پریس کلب تک پہنچنے سے روکنے کے لیے شہر کے داخلی راستوں سمیت اہم راستوں پر ناکہ بندی کر دی تھی۔

اسلام آباد پولیس نے بلوچ مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن کیا، پولیس نے آپریشن 26 نمبر چورنگی اور نیشنل پریس کلب کے باہر کیا، اس دوران مظاہرین کے لگائے گئے ٹینٹ اور ساونڈ سسٹم اکھاڑ دیے گئے۔

پولیسں نے واٹر کنین سے مظاہرین پر پانی بھی پھینکا، سیکٹر ایف سکیس میں آنسو گیس کی شیلنگ سے گھر میں موجود لوگ شدید متاثر ہوئے، بلوچ مظاہرین کے خلاف پولیس نے کریک ڈاؤن رات کے پچھلے پہر کیا۔

بعد ازاں گرفتاری کا معاملہ اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچا تھا جس نے گرفتار مظاہرین کی رہائی کے احکامات دیے تھے، جبکہ حکومتی وزرا کی کمیٹی نے مظاہرین سے ملاقات کی تھی اور جائز مطالبات ماننے کی یقین دہانی کرائی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 19 دسمبر 2024
کارٹون : 18 دسمبر 2024