’آئی سی سی کا دہرا معیار‘، عثمان خواجہ نے دیگر کرکٹرز کے بلے پر مذہبی علامات کی ویڈیو پوسٹ کردی
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی جانب سے فلسطین کے حق میں بلے پر تحریر اور جوتے پر امن کی علامت فاختہ کا نشان استعمال کرنے سے روکنے پر آسٹریلوی کرکٹر عثمان خواجہ نے سخت ردعمل دیا ہے۔
آسٹریلیا کے پاکستانی نژاد اسٹار بلے باز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنی نئی پوسٹ میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے دہرے معیار کی نشاندہی کی۔
اپنے آفیشل انسٹاگرام اکاؤنٹ پر شیئر کی گئی ویڈیو میں عثمان خواجہ مسیحی برادری کو کرسمس کی مبارکباد دی۔
عثمان خواجہ کی جانب سے شیئر ویڈیو میں دیگر کھلاڑیوں کے بلے پر مخلتف مذہبی اور دیگر علامات دکھائی گئی ہیں۔
اس سے پہلے کیشو مہاراج کو ہندو مذہب کا نشان لگانے کی اجازت دی گئی تھی۔
عثمان خواجہ نے دوسرے ٹیسٹ میں اپنی بیٹیوں کے نام کے شوز پہنے۔
واضح رہے کہ عثمان خواجہ کو پاکستان کے خلاف باکسنگ ڈے ٹیسٹ کے لیے اپنے بلے اور جوتوں پر عالمی انسانی حقوق سے متعلق اسٹیکر لگانے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔
اس سے قبل پاکستان کے خلاف پرتھ ٹیسٹ میں غزہ کے مظلوم عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے سیاہ پٹی باندھ کر میچ میں شرکت کرنے آسٹریلین اوپننگ بلے باز عثمان خواجہ پر فرد جرم عائد کردی گئی تھی۔
اسرائیل میں غزہ کے مسلمانوں پر جاری وحشیانہ بمباری اور مسلمانوں کی نسل کشی کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کرانے کے لیے عثمان خواجہ نے پرتھ میں سیاہ پٹی باندھ کر ٹیسٹ میچ کھیلا تھا۔
اس سے قبل عثمان خواجہ نے پریکٹس سیشن کے دوران فلسطینیوں کے حق میں آواز بلند کرنے کے لیے خصوصی جوتے پہن کر شرکت کی تھی جس پر ’آزادی انسانی حق ہے‘ اور ’تمام انسانی جانیں برابر ہیں‘ جیسے نعرے درج تھے۔
تاہم کرکٹ آسٹریلیا اور آئی سی سی نے ان کے اس اقدام پر بھی پابندی عائد کردی تھی۔