ورلڈ کپ میں افغانستان سیمی فائنل کی دوڑ میں شامل، نیدرلینڈز کو 7 وکٹوں سے شکست
ورلڈ کپ 2023 میں افغانستان کی ٹیم نے شان دار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے نیدرلینڈز کو باآسانی 7 وکٹوں سے شکست دے کر عالمی کپ میں چوتھی کامیابی حاصل کی اور 8 پوائنٹس کے ساتھ سیمی فائنل تک رسائی کے لیے دوڑ میں شامل ہوگئی۔
بھارتی شہر لکھنؤ میں کھیلے گئے میچ میں نیدرلینڈز کے کپتان اسکاٹ ایڈورڈز نے ٹاس جیت کر پہلے خود بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
نیدرلینڈز کو اننگز کی ابتدا میں ہی اس وقت نقصان اٹھانا پڑا جب پہلے ہی اوور میں مجیب الرحمٰن نے ویزلے بریسی کو ایل بی ڈبلیو کردیا، اس وکٹ کے ساتھ ہی مجیب نے ون ڈے کرکٹ میں اپنے 100 شکار مکمل کر لیے۔
ایک وکٹ گرنے کے بعد بھی نیدرلینڈز کی ٹیم دباؤ میں نہ آئی اور اس کے بعد میکس او ڈاؤڈ کا ساتھ دینے کولن ایکرمین آئے اور دونوں نے 11 اوورز میں اسکور 72 تک پہنچا دیا۔
اس مرحلے پر غیر ضروری طور پر دوسرا رن لینے کی کوشش میں عظمت اللہ عمر زئی کی براہ راست تھرو نے 42 رنز بنانے والے میکس او ڈاؤڈ کو چلتا کر دیا۔
اس کے ساتھ ہی رن آؤٹ کا ایک ایسا سلسلہ شروع ہوا جس نے نیدرلینڈز کی پوری مڈل آرڈر کو تہس نہس کردیا۔
اسکور 92 تک پہنچا ہی تھا کہ ایک اور غیر ضروری رن لینے کی کوشش میں کولن ایکرمین بھی اپنی وکٹ گنوا بیٹھے۔
تاہم نیدرلینڈز کو سب سے بڑا دھچکا اس وقت لگا جب اب تک کئی میچوں میں ٹیم کو مشکل وقت سے نکالنے والے کپتان اسکاٹ ایڈورڈز بھی رن آؤٹ ہو کر چلتے بنے، انہوں سوئپ شاٹ کھیلنے کی کوشش کی لیکن گیند وکٹ کیپر کے پاس گئی اور اس دوران وہ کریز سے رن کے لیے نکلے اور جب تک انہیں اپنی غلطی کا احساس ہوتا، وکٹ کیپر بیلز اڑا چکے تھے۔
یکے بعد دیگرے تین رن آؤٹ نے نیدرلینڈز کی بیٹنگ لائن کا شیرازہ بکھیر دیا اور ایک اینڈ سے سیبرینڈ انجل بریچت کی ذمہ دارانہ بیٹنگ کے باوجود دوسرے اینڈ سے یورپی ٹیم مسلسل وکٹیں گنواتی رہی۔
ٹورنامنٹ سے قبل نیدرلینڈز کے میچ ونر قرار دیے جانے والے باس ڈی لیڈے کی مسلسل ناکامیوں کا سلسلہ دراز ہو گیا اور وہ صرف تین رنز بنانے کے بعد محمد نبی کی وکٹ بن گئے۔
نور احمد نے ثاقب ذوالفقار کا کام تمام کیا تو دوسرے اینڈ سے نبی نے لوگان وین بیک کو اکرام علی خیل کی مدد سے اسٹمپ کرا دیا۔
اینجل بریچت نے شاندار نصف سنچری بنائی جس کی بدولت نیدرلینڈز کی ٹیم قدرے بہتر اسکور کرنے میں کامیاب رہی۔
اینجل بریچت 6 چوکوں کی مدد سے 58 رنز بنانے کے بعد رن آؤٹ ہو کر پویلین لوٹے اور نیدرلینڈز کی پوری ٹیم 47ویں اوور میں 179 رنز بنا سکی۔
افغانستان کی جانب سے محمد نبی نے تین اور نور احمد نے دو وکٹیں لیں جبکہ چار کھلاڑی رن آؤٹ ہوئے۔
180 رنز کے ہدف کے تعاقب میں افغان اوپنرز نے ٹیم کو 27 رنز کا آغاز فراہم کیا لیکن اسی اسکور پر رحمٰن اللہ گُرباز 10 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔
اسکور ابھی 55 تک پہنچا ہی تھا کہ نیدرلینڈز کو دوسری کامیابی ملی جب دوسرے اوپنر ابراہیم زدران بھی اپنی وکٹیں محفوظ نہ رکھ سکے۔
دو وکٹیں گرنے کے بعد رحمت شاہ کا ساتھ دینے کپتان حشمت اللہ شاہدی آئے اور دونوں نے سنبھل کر بلے بازی کرتے ہوئے بتدریج اسکور آگے بڑھانا شروع کیا۔
دونوں کھلاڑیوں نے بہترین کھیل پیش کرتے ہوئے تیسری وکٹ کے لیے 74 رنز کی شراکت قائم کی لیکن 129 کے مجموعے پر رحمت 52 رنز بنانے کے بعد ثاقب ذوالفقار کو انہی کی گیند پر کیچ دے بیٹھے۔
اس کے بعد کپتان حشمت کا ساتھ دینے عظمت اللہ عمر زئی آئے اور دونوں نے مزید کوئی وکٹ گنوائے 32ویں اوور میں ہدف حاصل کر کے اپنی ٹیم کو 7 وکٹوں کی شان دار فتح سے ہمکنار کرا دیا۔
حشمت اللہ نے 6 چوکوں کی مدد سے 56 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی جبکہ عظمت نے 31 رنز بنائے۔
یہ ورلڈ کپ میں افغانستان کی چوتھی کامیابی ہے جس کے ساتھ ہی انہوں نے سیمی فائنل تک رسائی کی امیدوں کو بھی برقرار رکھا۔
میچ میں 28 رنز کے عوض 3 وکٹیں لینے والے محمد نبی کو بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ دیا گیا۔
آج کے میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔
افغانستان: حشمت اللہ شاہدی (کپتان)، رحمٰن اللہ گرباز، ابراہیم زدران، رحمت شاہ، محمد نبی، اکرام علی خیل، عظمت اللہ عمرزئی، راشد خان، مجیب الرحمٰن، نور احمد، فضل حق فاروقی۔
نیدرلینڈز: اسکاٹ ایڈورڈز (کپتان)، ثاقب ذوالفقار، میکس اوڈاؤڈ، ویزلے بریسی، کولن ایکرمین، سائبرینڈ اینجل بریچ، باس ڈی لیڈے، لوگان وین بیک، آریان دت، پال وان میکرین، ریلوف وین مروے