خیبرپختونخوا: پی ڈی ایم کا قومی اسمبلی کی نشستوں پر ضمنی انتخابات میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے اعلان کیا ہے کہ وہ خیبرپختونخوا میں قومی اسمبلی کی تین نشستوں پر 19 مارچ کو ہونے والے ضمنی انتخابات میں حصہ نہیں لے گی کیونکہ یہ ’وقت اور پیسے کا ضیاع ہوگا‘۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایک بیان میں پی ڈی ایم کے صوبائی کوآرڈینیٹر عبدالجلیل جان نے کہا کہ پی ڈی ایم اور اس کے اتحادیوں نے پہلے ہی ضمنی انتخابات میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کر لیا ہے اور وہ عام انتخابات پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔
صوبے میں این اے 22، این اے 24 اور این اے 31 پر ضمنی انتخابات 19 مارچ کو ہوں گے۔
عبدالجلیل جان نے ڈان کو بتایا کہ ’ہم انتخابی مہم چلانے یا ضمنی انتخابات میں حصہ لینے کے لیے اپنا پیسہ اور اپنا وقت ضائع نہیں کرنا چاہتے اور وہ بھی ایک ایسے دور کے لیے جو مشکل سے تین یا چار ماہ تک چلے گا، ہم اگلے عام انتخابات میں حصہ لیں گے۔
خیال رہے کہ 2018 کے عام انتخابات میں این اے 22، این اے 24 اور این اے 31 سے بالترتیب پاکستان تحریک انصاف کے علی محمد خان، فضل محمد خان اور شوکت علی نے کامیابی حاصل کی تھی۔
تاہم یہ نشستیں اس وقت خالی ہوئیں جب پی ٹی آئی نے تحریک عدم اعتماد کے ذریعے پارٹی کی حکومت ختم ہونے پر قومی اسمبلی سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا تھا۔
پارلیمنٹ کا ایوان زیریں چھوڑنے کا فیصلہ پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں کیا گیا تھا جس کی صدارت پارٹی چیئرمین عمران خان نے کی تھی۔
پی ٹی آئی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات فرخ حبیب نے ایک ٹوئٹ میں تصدیق کی تھی کہ ’پارلیمانی پارٹی نے امپورٹڈ حکومت کے خلاف اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے‘۔
بعد ازاں اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے استعفے منظور کر لیے تھے جس کے بعد ان نشستوں پر ضمنی انتخابات کا اعلان کردیا گیا تھا۔
تینوں حلقوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات میں پی ٹی آئی چیئرمین نے کامیابی حاصل کی تاہم، عمران خان کے حلف اٹھانے میں ناکام ہونے کے بعد نشستیں دوبارہ خالی ہوئیں۔