جوبائیڈن کی چینی صدر سے 14 نومبر کو بالی میں ملاقات ہوگی، وائٹ ہاؤس
وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان 14 نومبر کو انڈونیشیا کے شہر بالی میں جی20 ممالک کے سربراہی اجلاس کے موقع پر ملاقات ہوگی۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق امریکی انتظامیہ کے ایک سینیئر افسر نے کہا کہ امریکی صدر ملاقات کے دوران چین کے ساتھ تعلقات کے لیے بنیاد ڈالنے کی امید رکھتے ہیں لیکن وہ تائیوان اور انسانی حقوق پر امریکی خدشات پر قائم ہوں گے جہاں وہ صدر بننے کے بعد پہلی بار چینی صدر شی جن پنگ سے آمنے سامنے بات چیت کریں گے۔
مزید پڑھیں: جو بائیڈن کا پاکستان سے متعلق متنازع بیان ’امریکا کو کوئی فائدہ نہیں دے گا‘
امریکی انتظامیہ کے سینئر حکام نے کہا کہ ملاقات کا کوئی مشترکہ بیان جاری نہیں ہوگا جو کہ مخصوص معاہدوں کی توقعات کے مطابق نہیں ہو رہی۔
انہوں نے میڈیا نمائندگان کو بتایا کہ صدر جو بائیڈن کا خیال ہے کہ تعلقات کے لیے راہ ہموار کرنا ضروری ہے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ایسے اصول ہوں جو ہمارے درمیان مقابلے کو پابند کرتے ہوں۔
افسر نے مزید کہا کہ ہمیں امید ہے کہ صدر جو بائیڈں ہمارے بہت سے دیرینہ خدشات بشمول چین کی ایسی سرگرمی جس سے آبنائے تائیوان میں امن اور استحکام کو خطرہ ہو اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں جیسے معاملات پر بات کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: صحافی کو دھمکی دینے والے وائٹ ہاؤس کے نائب ترجمان کا استعفیٰ منظور
انہوں نے کہا کہ ملاقات کے دوران یہ توقع بھی ہے کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان یوکرین اور شمالی کوریا میں روس کی جنگ پر بات چیت ہوگی۔
رپورٹ کے مطابق دونوں سربراہان کے درمیان یہ ملاقات چین اور امریکا کے کشیدہ تعلقات کے دوران ہونے جا رہی ہے جہاں معاملات اس وقت سب سے زیادہ بگڑے تھے جب امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی نے رواں برس اگست میں تائیوان کا دورہ کیا تھا، جس پر چین اپنا علاقہ ہونے کا دعویٰ کرتا ہے۔
مزید پڑھیں: پیوٹن کے اقتدار کے حوالے سے بائیڈن کے بیان پر وائٹ ہاؤس کی وضاحت
خیال رہے کہ رواں برس اگست میں امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلیوسی نے تائیوان کا دورہ کیا تھا جس پر چین نے سخت مؤقف اختیار کرتے ہوئے امریکا کو نتائج سے خبردار کیا تھا۔