• KHI: Fajr 5:31am Sunrise 6:51am
  • LHR: Fajr 5:09am Sunrise 6:33am
  • ISB: Fajr 5:16am Sunrise 6:43am
  • KHI: Fajr 5:31am Sunrise 6:51am
  • LHR: Fajr 5:09am Sunrise 6:33am
  • ISB: Fajr 5:16am Sunrise 6:43am

پی ٹی آئی رہنماؤں کا ’لیک آڈیو ٹیپ‘ کے بعد بشریٰ بی بی کا دفاع

شائع July 4, 2022
پی ٹی آئی رہنما آڈیو کلپ کو جعلی قرار دے رہے ہیں— فائل فوٹو: اے پی پی
پی ٹی آئی رہنما آڈیو کلپ کو جعلی قرار دے رہے ہیں— فائل فوٹو: اے پی پی

سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کا مبینہ آڈیو کلپ لیک ہونے کے بعد جس میں وہ مبینہ طور پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سوشل میڈیا ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر ارسلان خالد کو سیاسی مخالفین کے خلاف 'غداری کے ٹرینڈ' چلانے کی ہدایت کرتی سنی جا سکتی ہیں، پی ٹی آئی رہنما سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ کا دفاع کرتے ہوئے کلپ کو 'جعلی' قرار دے رہے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کے چیف آف اسٹاف شہباز گل نے الزام لگایا کہ سابق وزیراعظم اور ان کی اہلیہ کو 'بدنام' کرنے کے لیے ان کے خلاف 'منظم مہم' چلائی جا رہی ہے۔

شہباز گل نے خبردار کیا تھا کہ حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے اراکین کے ویڈیو اور آڈیو کلپس منظر عام پر لائے گئے تو وہ منہ دکھانے کے قابل نہیں رہیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: نامناسب زبان استعمال کرنے پر پی ٹی آئی رکن اسمبلی کا شہباز گل کو قانونی نوٹس

پی ٹی آئی رہنما نے ماضی میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے خلاف دیے گئے 'نازیبا ریمارکس' پر مسلم لیگ (ن) کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔

شہباز گل نے کہا کہ عمران خان نے ہفتے کے روز پریڈ گراؤنڈ اسلام آباد میں اپنی تقریر کے دوران واضح طور پر کہا تھا کہ پاکستان پاک فوج کے بغیر نہیں رہ سکتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کی جانب سے چیف آف آرمی اسٹاف کے بارے میں دیے گئے تضحیک آمیز بیانات کے بارے میں ہر شخص جانتا ہے۔

من گھڑت و جعلی کلپ'

اسی طرح ڈاکٹر ارسلان خالد نے بھی آڈیو کلپ کو من گھڑت اور فرضی قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔

مزید پڑھیں: عدت کے 7 ماہ بعد عمران خان سے شادی ہوئی، بشریٰ بی بی

ٹوئٹر پر جاری اپنے ایک بیان میں پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ عوام کو ان "من گھڑت ویڈیوز کی پرواہ نہیں، ہزاروں کالز کو ریکارڈ کرنا، آوازوں کو ایڈٹ کرکےانہیں حسب ضرورت فون کالز میں تبدیل کرنا اور پھر انہیں اپنے لفافوں کے ذریعے پھیلانا اب صرف یہی کام رہ گیا ہے؟

لیک آڈیو کلپ

پی ٹی آئی رہنما بشریٰ بی بی کے دفاع میں ایسے وقت آئے ہیں جب کہ ڈاکٹر ارسلان خالد کے ساتھ ان کا مبینہ آڈیو کلپ سوشل اور مین اسٹریم میڈیا پر گردش کرنے اور موضوع بحث بننے لگا۔

اس مبینہ آڈیو کلپ میں بشریٰ بی بی کو ڈاکٹر ارسلان خالد کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے یہ کہتے سنا جا سکتا ہے کہ عمران خان نے انہیں سوشل میڈیا پر سیاسی مخالفین کو ’غدار‘ قرار دینے کا ٹرینڈ چلانے کو کہا ہے۔

کلپ کے مطابق ڈاکٹر ارسلان خالد کو کہا گیا کہ وہ سوشل میڈیا پر ’علیم خان اور دیگر‘ کو غدار قرار دیں کیونکہ وہ پی ٹی آئی سربراہ کے خلاف بات کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: بشریٰ بی بی کی کردارکشی میں ملوث لوگ اپنی گھناؤنی حرکتوں سے باز آجائیں، فرخ حبیب

کلپ کے مطابق سابق خاتون اول نے پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا سربراہ سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ’مراسلے‘ کا معاملہ اٹھانے کو بھی کہا۔

انہوں نے مبینہ طور پر ڈاکٹر ارسلان خالد سے موجودہ حکومت کے روس سے تیل نہ خریدنے کے معاملے کو بھی ’غداری‘ کے مترادف قرار دیتے ہوئے اجاگر کرنے کو کہا۔

ڈاکٹر ارسلان خالد کو مبینہ طور پر بشریٰ بی بی نے ہدایت کی تھی کہ ان معاملات کو دبنے نہ دیا جائے اور اس طرح کے ٹرینڈز چلائے جائیں کہ کس طرح سے عمران خان اور ملک کے ساتھ غداری کی جا رہی ہے۔

کلپ میں بشریٰ بی بی نے مبینہ طور پر ارسلان خالد سے کہا کہ وہ اپنے اور اپنی دوست فرح خان جو اپریل میں بیرون ملک چلی گئی تھیں، کے خلاف تنقید کو غداری کے ساتھ جوڑیں۔

مزید پڑھیں: ٹوئٹر پر فرح خان کا نام کیوں ٹرینڈ کر رہا ہے؟

کلپ کے مطابق ڈاکٹر ارسلان خالد نے سابق خاتون اول کو یقین دلایا کہ سوشل میڈیا ٹیم ان کی ہدایات پر عمل کرے گی اور پی ٹی آئی کے ناقدین کو 'غدار' قرار دے گی۔

دوسری جانب وزیر دفاع اور مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما خواجہ آصف نے آڈیو کلپ پر تبصرہ کرتے ہوئے پی ٹی آئی قیادت کو نشانہ بنایا۔

ٹوئٹر پر جاری ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ عمران خان کا امریکی سازش کا شور بیگم صاحبہ کی آڈیو میں غرق ھو گیا، اصلیت یہ ہے کہ اب امریکا کے ترلے منت، معافی کی کوششیں باقاعدہ شروع ہیں، منت ترلے مان لیے گئے تو امریکا زندہ باد نہیں تو گالیاں پھر شروع کردی جائیں گی، ان کا ملک سے باہر اور اندرون ملک اداروں کے ساتھ ڈیل کرنے کا فارمولا ایک ہے۔

کارٹون

کارٹون : 18 نومبر 2024
کارٹون : 17 نومبر 2024