بچوں پر کووڈ کی وبا سے زندگی بھر کے لیے منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں، تحقیق
کووڈ 19 کی وبا 5 سال یا اس سے کم عمر بچوں پر زندگی بھر کے لیے منفی اثرات مرتب کرسکتی ہے۔
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
طبی جریدے جرنل آف پیڈیاٹرک ہیلتھ کیئر کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ منفی واقعات بشمول وبائی امراض کا پھیلاؤ، خانہ جنگی اور خوراک کی قلت سے 5 سال یا اس سے کم عمر بچوں کی صحت، تعلیم اور رشتوں پر زندگی بھر کے لیے منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ چھوٹے بچے مشکل حالات سے بہت زیادہ متاثر ہوتے ہیں اور ان کی نشوونما، رویوں اور صحت کے مسائل پر پوری زندگی نظر رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ کووڈ 19 سے صحتیاب ہونے والے بچوں اور نوجوانوں کی مدد کے لیے ہمیں آگے آنے کی ضرورت ہے، تاکہ ان کو ابتدا میں ہی نگہداشت اور معاونت فراہم کی جاسکے۔
کووڈ 19 کا معاشی دباؤ بھی ذہنی امراض کے خطرے سے دوچار افراد پر تناؤ بڑھا رہا ہے، خوراک اور بنیادی سہولیات تک رسائی نہ ہونے سے بھی مسائل میں اضافہ ہوتا ہے۔
تحقیق کے مطابق بچوں کے ساتھ نوجوان بھی خطرے کی زد میں ہیں، بالخصوص تنہائی کے مسئلے سے، جس کے نتیجے میں وبا کے بعد ڈپریشن اور ذہنی بے چینی کی علامات تشکیل پاسکتی ہیں۔
محققین نے بتایا کہ آنے والے مہینوں اور برسوں میں ہمیں بچوں اور نوجوانوں کی بحالی کے لیے مدد کرنا ہوگی، جس کے لیے ان میں روزمرہ کے معمولات جیسے نیند، غذائی عادات اور اپنے جسموں کے خیال رکھنے وغیرہ کی حوصلہ افزائی کرنا ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ جب بچے اور نوجوان والدین کی مناسب سپورٹ کے باوجود اپنے معمولات کو برقرار نہیں رکھنے کے قابل نہیں ہوتے، تو یہ اس بات کی نشانی ہوتی ہے کہ وہ مشکلات کے شکار رہیں اور انہیں مزید مدد کی ضرورت ہوسکتی ہے۔