دہشت گردی کی فہرست سے اخراج کو اسرائیل کے تعلقات سے نہ جوڑا جائے، سوڈانی وزیراعظم
سوڈان کے وزیر اعظم عبداللہ ہمدوک نے کہا ہے کہ دہشت گردی کی امریکی فہرست سے سوڈان کے ممکنہ اخراج کو اسرائیل سے تعلقات کی بحالی کے معاملے سے منسلک نہ کیا جائے۔
خبر ایجنسی رائٹرز کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ متحدہ عرب امارات اور بحرین کے بعد امریکا چاہتا ہے کہ دیگر عرب و مسلمان ممالک بھی اسرائیل کو تسلیم کرتے ہوئے ان سے اپنے تعلقات قائم کرلیں۔
مزید پڑھیں: اسرائیل سے تعلقات کی بحالی کا مینڈیٹ نہیں ہے، سوڈانی وزیر اعظم
امید ظاہر کی جارہی ہے کہ سوڈان بھی جلد ایسا کرنے والے ممالک کی فہرست کا حصہ ہو گا لیکن ساتھ ساتھ یہ قیاس آرائیاں بھی زیر گردش ہیں کہ امریکا سوڈان کا نام دہشت گردوں کی پشت پناہی کرنے والے ممالک کی فہرست سے نکالے گا اور ایسا اسرائیل کو تسلیم کرنے کے عوض انعام کے طور پر کیا جائے گا۔
امریکا کی جانب سے عائد پابندی کے سبب سوڈان کو اپنے معاشی مسائل کے حل کے لیے عالمی برادری سے قرض کے حصول میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
البتہ سوڈان کے وزیر اعظم نے اس قیاس آرائی کو مسترد کیا ہے کہ امریکا کی جانب سے سوڈان کا نام فہرست سے نکالنے کے عوض وہ اسرائیل کو تسلیم کریں گے۔
انہوں نے خرطوم میں منعقدہ کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے گزشتہ ماہ امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو کے دورے کے دوران ان سے کہا تھا کہ یہ انتہائی ضروری ہے کہ ان دونوں معاملات کو الگ الگ رکھا جائے اور اسرائیل کے معاملے پر بحث کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سوڈان: عمرالبشیر کی برطرفی کے بعد اصلاحات میں تیزی کیلئے عوامی احتجاج
سوڈان میں بڑھتی مہنگائی اور تنزلی کی شکار کرنسی حکومت کے لیے سب سے بڑا چیلنج ہے جہاں گزشتہ برس حکومت کی برطرفی کے بعد عبداللہ ہمدوک اب فوج کی مدد سے حکومت کر رہے ہیں۔
امریکا نے 1993 میں سوڈان کو دہشت گردوں کی معاونت کرنے والے ملکوں کی فہرست کا حصہ بنایا تھا کیونکہ ان کا ماننا تھا کہ اس وقت کی حکومت شدت پسند اور دہشت گرد گروپوں کی مدد کرتی ہے۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا تھا کہ سوڈان کا نام دہشت گردوں کی پشت پناہی کرنے والے ممالک کی فہرست سے نکالا جائے۔
مزید پڑھیں: سوڈان: فائرنگ سے 60 افراد کی ہلاکت پر وزیراعظم کا فوج بھیجنے کا اعلان
ان کا کہنا تھا کہ سوڈان عالمی برادری کے ساتھ مل کر دہشت گردی کے خلاف کوششیں کر رہا ہے، اب وقت آ گیا ہے کہ سوڈان پر عائد کی گئی پابندیاں ختم کی جائیں اور سوڈان کا نام دہشت گردوں کی معاونت کرنے والے ملکوں کی فہرست سے خارج کیا جائے۔
انہوں نے کہا تھا کہ 30سال بعد سوڈان عالمی منظر نامے کا حصہ بن چکا ہے لہٰذ ایسا ہر حال میں ہونا چاہیے اور ساتھ ساتھ امریکی انتظامیہ اور امریکی کانگرس کی طرف سے سوڈان کا نام دہشت گرد ممالک کی فہرست سے نکالنے کی کوششوں کو سراہا۔