• KHI: Zuhr 12:30pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:00pm Asr 3:26pm
  • ISB: Zuhr 12:06pm Asr 3:25pm
  • KHI: Zuhr 12:30pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:00pm Asr 3:26pm
  • ISB: Zuhr 12:06pm Asr 3:25pm
KandNs Publishing Partner

ورلڈ کپ اسکواڈ سے اخراج پر جنید خان کا خاموش احتجاج

شائع May 20, 2019 اپ ڈیٹ June 12, 2019
جنید خان پاکستان کے ابتدائی ورلڈ کپ اسکواڈ کا حصہ تھے— تصویر بشکریہ ٹوئٹر
جنید خان پاکستان کے ابتدائی ورلڈ کپ اسکواڈ کا حصہ تھے— تصویر بشکریہ ٹوئٹر

قومی ٹیم کے فاسٹ باؤلر جنید خان نے ورلڈ کپ اسکواڈ میں منتخب کیے جانے کے باوجود آخری لمحات پر ٹیم سے باہر کیے جانے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

جنید خان کو انگلینڈ میں رواں ماہ شروع ہونے والے ورلڈ کپ 2019 کے لیے قومی ٹیم کے اسکواڈ کا حصہ بنایا گیا تھا لیکن انگلینڈ کے خلاف دو میچوں میں غیرمعیاری کارکردگی پر انہیں اسکواڈ سے باہر کر کے وہاب ریاض کو ٹیم کا حصہ بنا لیا گیا۔

مزید پڑھیں: ورلڈکپ کیلئے پاکستان کے حتمی اسکواڈ کا اعلان: عامر، آصف، وہاب شامل

چیف سلیکٹر انضمام الحق نے آج ورلڈ کپ کے لیے حتمی اسکواڈ کا اعلان کرتے ہوئے اسکواڈ میں 3 تبدیلیوں کا اعلان کیا۔

فاسٹ باؤلر نے ورلڈ کپ اسکواڈ سے باہر کیے جانے پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے ایک تصویر پوسٹ کی جس میں ان کے منہ پر ٹیپ لگا ہوا ہے۔

اس تصویر کے ساتھ انہوں نے کیپش تحریر کیا کہ میں کچھ نہیں کہنا چاہتا، سچ کڑوا ہوتا ہے۔

بعدازاں جنید خان نے اس ٹوئٹ کو ڈیلیٹ کردیا لیکن اس کا اسکرین شاٹ اوپر دیکھا جا سکتا ہے۔

یاد رہے کہ جنید خان انجری کے سبب گزشتہ ورلڈ کپ میں بھی شرکت نہیں کر سکے تھے۔

پاکستانی سلیکٹرز نے ورلڈ کپ کے لیے اسکواڈ میں مزید تبدیلیاں بھی کی ہیں اور فہیم اشرف اور عابد علی کی جگہ محمد عامر اور آصف علی کو قومی ٹیم کا حصہ بنایا گیا ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کا ردعمل

ادھر پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) نے جنید خان کی ٹوئٹ کو نظرانداز کرتے ہوئے فوری کوئی ایکشن نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

پی سی بی میں موجود ذرائع کے مطابق جنید خان تیسری بار ورلڈ کپ اسکواڈ سے ڈراپ ہوئے لہٰذا ان کا احتجاج فطری ہے تاہم جنید خان کی ٹوئٹ کے بعد پی سی بی نے ان پر کڑی نظر رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ورلڈ کپ کو فکسرز سے بچانے کے لیے آئی سی سی کا انقلابی اقدام

ذرائع کا کہنا ہے کہ جنید خان کی کیفیت کا اندازہ ہے اور اسی لیے جذباتی ٹوئٹ فی الحال نظرانداز کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ورلڈ کپ سے قبل سینئر کھلاڑی کی جانب سے ایسا بیان مناسب نہیں، رائے دینا جنید خان کا حق ہے لیکن سینٹرل کنٹریکٹ کے حامل کھلاڑی کو ایک حد تک آزادی اظہار رائے حاصل ہے۔

کارٹون

کارٹون : 20 دسمبر 2024
کارٹون : 19 دسمبر 2024