• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:26pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:26pm

ٹرمپ کی عالمی تجارتی تنظیم سے علیحدگی کی دھمکی

شائع August 31, 2018

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی تجارتی تنظیم ( ڈبلیو ٹی او ) پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر تجارتی تنظیم کا امریکا کے ساتھ رویہ بہتر نہ ہوا تو امریکا اس تنظیم سے علیحدگی اختیار کر لے گا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کو بلوم برگ نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ اگر عالمی تجارتی تنظیم نے مطلوبہ معیار کے مطابق کام نہ کیا اور اس کے امریکا کے ساتھ رویے میں کوئی بہتری نہ آئی تو امریکا اس تنظیم سے علیحدہ ہو جائے گا۔

صدر ٹرمپ ماضی میں بھی عالمی تجارتی تنظیم پر یہ کہہ کر تنقید کرتے رہے ہیں کہ عالمی تجارتی تنظیم امریکا کے ساتھ بہت برا سلوک کرتی رہی ہے اور ان کا یہ حالیہ بیان عالمی نظام کے اداروں پر حالیہ حملہ ہے جنہیں دوسری جنگ عظیم کے بعد امریکا نے بنانے میں مدد کی تھی۔

امریکی صدر نے وائٹ ہاؤس میں اپنے معاونین کو بھی بتادیا ہے کہ وہ اس تنظیم سے علیحدگی اختیار کرنے پر غور کر رہے ہیں تاہم اب ٹرمپ نے پہلی مرتبہ اعلانیہ طور عالمی تجارتی تنظیم سے علیحدگی کی دھمکی دی ہے۔

ٹرمپ عالمی تجارتی تنظیم کے تنازع کے حل کے نظام کو امریکا کے لیے غیرموزوں قرار دیتے رہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ امریکا بمشکل ہی وہاں کوئی قانونی مقدمہ جیت سکا ہے تاہم گزشتہ سال سے معاملات میں تبدیلی دیکھی گئی۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال کے دوران ہم نے بہت تیزی سے مقدمات جیتنا شروع کر دیے لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ ایسا کیوں ہوا؟ کیونکہ وہ جانتے تھے کہ اگر ایسا نہ ہوا تو ہم اس تنظیم سے الگ ہو جائیں گے۔

امریکا کے ساتھ ایک عرصے سے تجارتی جنگ میں مصروف چین 2001 میں عالمی تجارتی تنظیم کا حصہ بنا تھا اور امریکی تجارتی نمائندے روبرٹ لائٹیزر نے اسے ایک غلطی قرار دیا ہے۔

واضح رہے کہ 2016 میں صدر منتخب ہونے کے بعد ٹرمپ کی پالیسیوں کے باعث امریکا کی کئی ملکوں کے ساتھ تجارت متاثر ہوئی ہے جبکہ اب بھی امریکی وزیر تجارت سمیت کئی اعلی عہدیداران عالمی تجارتی تنظیم سے علیحدگی اختیار کر نے کے حق میں نہیں ہیں کیونکہ یہ تنظیم پوری دنیا کی تجارت کو ریگولیٹ کرتی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024