• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

مبینہ اسپاٹ فکسنگ الزامات پر گلین میکسویل برہم

شائع July 24, 2018

اسٹار آسٹریلین کرکٹر گلین میکس ویل نے دستاویزی فلم کے ذریعے انہیں اسپاٹ فکسنگ میں ملوث قرار دینے کی کوشش پر سخت غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔

رواں سال مئی میں ٹی وی چینل الجزیرہ کی جانب سے ایک دستاویزی فلم بنائی گئی تھی جس میں سری لنکا میں پچ فکسنگ کا انکشاف کرنے کے ساتھ ساتھ انگلینڈ اور آسٹریلیا کے ٹیسٹ کرکٹرز پر اسپاٹ فکسنگ کا الزام بھی عائد کیا گیا تھا۔

اس دستاویزی فلم میں دسمبر 2016 میں انگلینڈ اور انڈیا کے درمیان چنائی میں ہونے والے ٹیسٹ میچ کے ساتھ رانچی میں مارچ 2017 میں کھیلے گئے آسٹریلیا اور بھارت کے ٹیسٹ پر بھی سوالات اٹھائے گئے۔

دستاویزی فلم میں الزام عائد کیا گیا کہ ان دونوں ٹیسٹ میچوں میں انگلینڈ اور آسٹریلیا کے کھلاڑیوں نے میچ کے مخصوص حصوں میں بیٹنگ کے مقصد کے تحت فکسرز کی جانب سے دیے گئے ریٹ سے رنز اسکور کیے۔

مزید پڑھیں: سری لنکا میں پچ فکسنگ کا انکشاف، آئی سی سی کی تحقیقات شروع

تاہم آسٹریلیا اور انگلینڈ دونوں کرکٹ بورڈز نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان الزامات کو ثابت کرنے کے لیے ٹھوس ثبوت فراہم نہیں کیے گئے۔

بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان جس میچ میں اسپاٹ فکسنگ کے الزامات عائد کیے گئے، اس میچ میں میکسویل نے اپنی پہلی ٹیسٹ سنچری اسکور کی تھی۔

اس دستاویزی فلم میں دو نامعلوم آسٹریلین کرکٹرز کو اسپاٹ فکسنگ کا ذمے دار ٹھہرایا گیا تھا اور رپورٹس کے مطابق ان میں سے ایک کھلاڑی مبینہ طور پر میکسویل تھے اور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی اس سلسلے میں بڑے پیمانے پر تحقیقات جاری ہیں۔

میکسویل نے ایک انٹرویو میں کہا کہ مجھے شدید دھچکا لگا، مجھے اس پر بہت تکلیف بھی ہوئی۔ ایک ایسے میچ کے حوالے سے الزامات لگنا جس سے صرف اچھی یادیں وابستہ ہوں، بہت تکلیف دہ ہوتا ہے۔ میں آج تک وہ احساسات نہیں بھولا جب میں اپنی ٹیسٹ سنچری کے بعد اسٹیو اسمتھ کے گلے لگا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح کے احساسات کو خراب کرنا بہت نقصان دہ ہوتا ہے جبکہ اس کا کوئی ثبوت بھی میسر نہ ہو۔ یہ 100فیصد غلط ہے کہ کسی کی زندگی کے خوبصورت لمحات کو گھناؤنے الزامات لگا کر خراب کیا جائے۔

انہوں نے ان الزامات کے حوالے سے کہا کہ اگر الجزیرہ نے میرا نام لیا ہوتا تو ان سے آڑے ہاتھوں سے نمٹتا۔ انہوں نے خصوصی طور پر میرا نام نہیں لیا بلکہ بنیادی طور پر انہوں نے میچ میں جس وقت کا ذکر کیا، اس وقت میں وکٹ پر موجود تھا۔

آسٹریلین آل راؤنڈر نے کسی بھی قسم کی کرپشن میں ملوث ہونے کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ میں اینٹی کرپشن افسران سے ہمیشہ سچائی سے پیش آیا اور انڈین پریمیئر لیگ میں بھی جب مجھے کوئی چیز مشتبہ محسوس ہوئی تو میں نے انہیں تمام معلومات فراہم کر کے کھیل کو کرپشن سے پاک کرنے کی کوشش کی۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024