• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:23pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:23pm Maghrib 5:01pm

عالمی سازش کے تحت انتخابات کو متنازع بنایا جارہا ہے، عمران خان

شائع July 22, 2018 اپ ڈیٹ July 23, 2018
— فوٹو: اے ایف پی
— فوٹو: اے ایف پی

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ عالمی سازش کے تحت پاکستان میں انتخابات کو متنازع بنایا جارہا ہے لیکن عوام 25 جولائی کو اپنے اتحاد سے یہ عالمی سازش ناکام بنا دیں گے۔

کراچی کے باغ جناح میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ’عالمی میڈیا عالمی اسٹیبلشمنٹ کے اشارے پر چلتا ہے، سازش کے تحت ملک میں دھاندلی کے الزامات لگائے جارہے ہیں، کراچی والوں سے پوچھتا ہوں کیا انہیں یہاں فوج نے بلایا ہے؟ تمام سرویز میں پی ٹی آئی سب سے آگے ہے کیا وہ فوج کی وجہ سے ہے؟ تحریک انصاف واحد جماعت ہے جو ملک بھر میں جلسے کر رہی ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’2013 کے عام انتخابات کے بعد جب میں یہ کہہ رہا تھا کہ دھاندلی ہوئی تو یہی جماعتیں کہہ رہی تھیں کہ میں فوج کے کہنے پر یہ الزام لگا رہا ہوں، مجھے جمہوریت کے لیے خطرہ قرار دیا گیا، اب یہی جماعتیں انتخابات سے قبل ہی دھاندلی کا شور مچا رہی ہیں۔‘

عمران خان نے کہا کہ ’میں ان جماعتوں سے کہتا ہوں کہ اگر انہیں دھاندلی کا خوف ہے تو بیرون ملک سے کسی امپائر کو بلا لیں، لیکن میں انہیں چیلنج کرتا ہوں کہ وہ جس کو بھی بلا لیں میں انہیں شکست دوں گا اور یہ انتخابات کو متنازع بنانے اور فوج کے خلاف جو سازش کر رہے ہیں عوام متحد ہوکر انہیں شکست دے گی۔‘

مزید پڑھیں: ’عالمی طاقتیں دھاندلی کرواکے الزام پاک فوج پرتھوپنا چاہتی ہیں‘

ان کا کہنا تھا کہ ’مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے مل کر ملک کا دیوالیہ نکال دیا، 10 سال پہلے پاکستان کا قرضہ 6 ہزار ارب روپے تھا جو 2018 میں 27 ہزار ارب روپے ہے، دونوں جماعتیں بتائیں اتنا قرضہ کس طرح سے بڑھ گیا، کیا بڑا کام ہوا ہے، نہ بجلی کے مسائل حل ہوئے، نہ ہی کوئی ڈیم بنا بلکہ قرضے بڑھنے سے مہنگائی میں اضافہ ہوا۔‘

انہوں نے کہا کہ ’کراچی میں متحدہ قومی موومنٹ، اندرون سندھ میں پیپلز پارٹی اور پنجاب میں مسلم لیگ (ن) کا خوف طاری تھا، یہ جمہوری لوگ نہیں مافیا تھے، پولیس کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا تھا، اس لیے ہمارا مقابلہ جمہوری لوگوں سے نہیں ان مافیاز سے ہے۔‘

کارٹون

کارٹون : 24 نومبر 2024
کارٹون : 23 نومبر 2024