• KHI: Zuhr 12:30pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:00pm Asr 3:26pm
  • ISB: Zuhr 12:06pm Asr 3:25pm
  • KHI: Zuhr 12:30pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:00pm Asr 3:26pm
  • ISB: Zuhr 12:06pm Asr 3:25pm

’سیاسی قائدین کی سیکیورٹی کیلئے خصوصی انتظامات کیے جائیں‘

شائع July 20, 2018

لاہور: نگراں وزیراعظم جسٹس (ر) ناصر الملک نے ہدایت کی ہے کہ سیاسی قیادت اور جلسوں میں شریک عوام کی سیکیورٹی اور حفاظت کے لیے خصوصی انتطامات کیے جائیں۔

پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں گورنر ہاؤس میں نگراں وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس منعقدہ ہوا، جس میں 25 جولائی کے انتخابات سے متعلق قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے کیے گئے سیکیورٹی اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب پروفیسر حسن عسکری رضوی، وزیر شوکت جاوید، ظفر محمود، احمد وقاص ریاض، چیف سیکریٹری اکبر درانی، آئی جی کلیم امام، صوبائی الیکشن کمشنر ظفر اقبال حسین اور سینئر حکومت عہدیداروں نے شرکت کی۔

مزید پڑھیں: انتخابات میں سیاسی قیادت کو سیکیورٹی خطرات ہیں،نیکٹا

اس موقع پر جسٹس (ر) ناصر الملک نے انتظامیہ پر زور دیا کہ سیاسی قیادت کے ساتھ قریبی رابطے برقرار رکھنے کے لیے انتخابی ضابطہ اخلاق اور سیکیورٹی پروٹوک پر عمل درآمد یقینی بنائیں۔

وزیر اعظم نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے صوبے بھر میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے کی جانے والی کوششوں کی تعریف کی، ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ انتخابات قریب ہیں، لہٰذا اس کے پر امن انعقاد اور انتخابی عمل کی راہ ہموار بنانے کے لیے نگرانی، تعاون اور مزید کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔

اجلاس کے بعد چیف سیکریٹری اکبر درانی نے انتخابات میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے کیے جانے والے اقدامات سے متعلق میڈیا کو آگاہ کیا۔

بعد ازاں آئی جی پولیس ڈاکٹرسید کلیم امام نے انتخابات کے پیش نظر دہشت گردوں، عسکریت پسندوں اور ملک دشمن عناصر کے مقاصد ناکام بنانے کے لیے سیکیورٹی کو ہائی الرٹ رکھنے کی ہدایت کی۔

یہ بھی پڑھیں: انتخابات 2018 کے دوران فوج سیکیورٹی کے فرائض انجام دے گی

لاہور کپیٹل سٹی پولیس افسر (سی سی پی او) کے علاوہ علاقائی اور شہری پولیس افسران کو لکھے خط میں آئی جی نے کہا کہ صوبے بھر میں سرچ اور انٹیلی جنس کی بنیاد پر کومبنگ آپریشن کیا جائے۔

انہوں نے ہدایت دی کہ حساس علاقوں میں سرکل افسر کی زیر نگرانی موبائل چیک پوسٹ قائم کی جائے، اس کے علاوہ ڈولفن، پی آر او اور دیگر فورسز کی کے گشت میں بھی اضافہ کیا جائے۔

آئی جی پنجاب نے مزید ہدایت کی کہ ہوائی فائرنگ، نفرت آمیز خطاب اور لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔


یہ خبر 20 جولائی 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 19 دسمبر 2024
کارٹون : 18 دسمبر 2024