• KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm
  • KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm

پروفیسر حسن عسکری نے نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب کے عہدے کا حلف اٹھالیا

شائع June 8, 2018 اپ ڈیٹ June 9, 2018
گورنر پنجاب نے نگراں وزیر  اعلیٰ سے ان کے عہدے کا حلف لیا —فوٹو: ڈان نیوز
گورنر پنجاب نے نگراں وزیر اعلیٰ سے ان کے عہدے کا حلف لیا —فوٹو: ڈان نیوز

لاہور: پروفیسر حسن عسکری نے پنجاب کے نگراں وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔

گورنر ہاؤس پنجاب میں حلف برداری کی تقریب منعقد ہوئی، اس موقع پر صوبے بھر کی اعلیٰ سیاسی شخصیات موجود تھیں۔

تقریب حلف برداری میں گورنر پنجاب رفیق رجوانا نے پروفیسر حسن عسکری سے ان کے عہدے کا حلف لیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے متفقہ طور پر پروفیسر حسن عسکری کو پنجاب کا نگراں وزیر اعلیٰ مقرر کیا تھا۔

مزید پڑھیں: پروفیسر حسن عسکری پنجاب کے نگراں وزیر اعلیٰ مقرر

ایڈیشنل سیکریٹری اختر نذیر نے بتایا تھا کہ پروفیسر حسن عسکری کا شمار پاکستان کی نامور علمی شخصیات میں ہوتا ہے اور وہ ملکی اور غیر ملکی درسگاہوں میں شعبہ علم و تدریس سے منسلک ہیں، اس کے علاوہ وہ مختلف اخبارات، جرائد اور ٹی وی چینلز پر اہم موضوعات پر ایک مایہ ناز مبصر تصور کیے جاتے ہیں۔

تاہم مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے پروفیسر حسن عسکری کی بطور نگراں وزیراعلیٰ پنجاب تقرری کے فیصلے کو مسترد کیا تھا۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کے ساتھ میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے پنجاب میں انتخابات کو مشکوک بنادیا، ایسا لگ رہا ہے کہ انتخابات شفاف نہیں ہوں گے۔

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ پنجاب میں نگراں سیٹ اپ غیر جانبدار ہونا اور نظر آنا چاہیے، نو منتخب نگراں وزیراعلیٰ حسن عسکری اپنے کالموں میں انتخابات ملتوی ہونے کا ذکر کرچکے ہیں، ان کے ٹوئٹس اور آرٹیکلز میں مسلم لیگ (ن) کے خلاف تعصب ظاہر ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی نے حسن عسکری کی تقرری مسترد کردی

اس کے علاوہ پیپلز پارٹی لاہور ڈویژن کے صدر عزیز الرحمٰن چن نے الزام عائد کیا تھا کہ پنجاب میں نگراں وزیراعلیٰ کی تقرری کے پورے عمل میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور مسلم لیگ (ن) نے پی پی پی سے مشاورت نہیں کی۔

تاہم الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ (ن) کے اعتراض کو مسترد کردیا تھا اور کہا تھا کہ آئین کے آرٹیکل 224 کے تحت الیکشن کمیشن کو 4 نام بھیجے گئے تھے اور آئین اور قانون کے تحت متفقہ طور پر پروفیسر حسن عسکری کا نام نگراں وزیراعلی کے طور پر منظور کیا گیا۔

پروفیسر حسن عسکری کون ہیں؟

پروفیسر حسن عسکری ایک مشہور ماہر سیاسیات اور عسکری تجزیہ کار ہیں اور پنجاب یونیورسٹی میں پروفیسر کے عہدے پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔

پروفیسر حسن عسکری نے 1960 سے 1964 تک گورنمنٹ کالج لاہور سے تعلیم حاصل کی، بعد ازاں 1968 میں پنجاب یونیورسٹی سے پولیٹیکل سائنس اور انگلش لٹریچر میں گریجویشن مکمل کیا۔

اس کے بعد 1979 میں یونیورسٹی آف پینسلوینیا سے بین الاقوامی تعلقات میں ماسٹرز اور ایک برس بعد اسی جامعہ سے پولیٹیکل سائنس میں پی ایچ ڈی کیا۔

پنجاب کے نگراں وزیر اعلیٰ 1996 سے 1999 تک کولمبیا یونیورسٹی میں پاکستان اسٹڈیز کے وزٹنگ پروفیسر بھی رہے، اس کے علاوہ وہ 1988 سے 1991 تک جرمنی کی ہیڈلبرگ یونیورسٹی میں بھی پروفیسر رہے۔

پروفیسر حسن عسکری مختلف ملکی اور بین الاقوامی اخبارات اور جرائد میں مختلف موضوعات پر لکھتے رہے ہیں اور وہ 35 سال سے زائد عرصے سے شعبہ درس و تدریس سے وابستہ ہیں۔

پنجاب کے نگراں وزیر اعلیٰ پروفیسر حسن عسکری مقامی سطح کے ساتھ ساتھ جرمنی اور امریکا کی جامعات میں جوبی ایشیائی معاملات، تقابلی سیاست، بین الاقوامی تعلقات، پاکستان کی اندرونی اور بیرونی پالیسی، سول ملٹری تعلقات، مشرق وسطیٰ اور خلیج خطے سے متعلق موضوعات پر لیکچر دیتے رہے ہیں۔

2010 میں حکومت پاکستان کی جانب سے ان کی خدمات پر انہیں ستارہ امتیاز سے بھی نوازا گیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024