لارڈز ٹیسٹ پاکستان کی گرفت میں، 166 رنز کی برتری
بلے بازوں کی شاندار بیٹنگ کی بدولت پاکستان نے انگلینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ پر گرفت مضبوط کرتے ہوئے 8 وکٹوں کے نقصان پر 350 رنز بنا کر 166رنز کی بڑی برتری حاصل کر لی ہے۔
لارڈز میں کھیلے جا رہے سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ کے دوسرے دن پاکستان نے 50 رنز ایک کھلاڑی آؤٹ سے اپنی نامکمل اننگز دوبارہ شروع کی تو حارث سہیل اور اظہر علی بیٹنگ کر رہے تھے۔
دونوں کھلاڑیوں نے عمدہ بیٹگ کا سلسلہ جاری رکھا اور دن کے پہلے گھنٹے میں کوئی وکٹ نہ گرنے دی، دونوں نے دوسری وکٹ کے لیے 75رنز کی عمدہ شراکت قائم کی اور اس پارٹنرشپ کا خاتمہ مارک وڈ نے 39رنز بنانے والے حارث کو آؤٹ کر کے کیا۔
اس کے بعد اظہر کا ساتھ دینے اسد شفیق آئے اور دونوں نے ٹیم کی سنچری مکمل کرانے کے ساتھ ساتھ 32 رنزجوڑے ہی تھے کہ اظہر نصف سنچری مکمل ہوتے ہی اینڈرسن کی گیند پر وکٹوں کے سامنے پیڈ لانے کی پاداش میں وکٹ گنوا بیٹھے۔
پھر اسد شفیق کا ساتھ دینے بابر اعظم آئے اور دونوں کھلاڑی اب تک چوتھی وکٹ کے لیے 84 رنز جوڑ کر انگلینڈ کی برتری کا خاتمہ کرنے کے ساتھ ساتھ پاکستان کی پوزیشن کو بھی مستحکم کر چکے ہیں۔
59 کے انفرادری اسکور پر سلپ میں اسد شفیق کا کیچ ڈراپ ہوا لیکن وہ اس سے فائدہ نہ اٹھا سکے اور اگلی ہی گیند پر دوبارہ سلپ میں کیچ دے کر بین اسٹوکس کی وکٹ بن گئے جس کے ساتھ ہی 84 رنز کی شراکت کا خاتمہ بھی ہو گیا۔
کپتان سرفراز احمد ایک مرتبہ پھر جلدی میں نظر آئے اور ایک ایسے موقع پر جب ٹیم کو ان سے بڑی اننگز کی ضرورت تھی، وہ صرف 9 رنز بنانے کے بعد ایک غیرضروری شاٹ کھیل کر پویلین لوٹ گئے۔
پاکستان کو بڑا دھچکا اس وقت لگا جب 68 رنز پر بیٹنگ کرنے والے بابر اعظم بین اسٹوکس کی گیند ہاتھ پر لگنے کے سبب زخمی ہو گئے اور انہیں ریٹائرڈ ہرٹ ہو کر واپس لوٹنا پڑا۔
بابر کے میدان سے جانے کے بعد شاداب خان کا ساتھ دینے فہیم اشرف آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے انگلش فیلڈرز کی ناقص فیلڈنگ کی مدد سے 72رنز کی شراکت قائم کر کے پاکستان کی برتری کو مستحکم کیا۔
تجربہ کار جیمز اینڈرسن نے 37 رنز بنانے والے فیم اشرف کی وکٹیں بکھیر کر انگلینڈ کو اہم کامیابی دلائی جس کے بعد بین اسٹوکس نے شاداب کو میدان بدر کیا جنہوں نے آؤٹ ہونے سے قبل 52رنز کی اننگز کھیلی جبکہ حسن علی کی اننگز کا خاتمہ بھی اینڈرسن کے ہاتھوں ہوا۔
اس کے بعد محمد عباس اور محمد عامر نے دن کے اختتام تک کوئی وکٹ نہ گرنے اور جب میچ کا دوسرا دن ختم ہوا تو پاکستان نے 8 وکٹ کے نقصان پر 350 رنز بنا کر 166 رنز کی برتری حاصل کر لی تھی۔ انگلینڈ کی جانب سے جیمز اینڈرسن اور بین اسٹوکس نے 3، 3 وکٹیں حاصل کیں۔