• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

ذوالفقار مرزا کے فارم ہاؤس کا محاصرہ نرم

شائع May 6, 2015
سندھ کے سابق وزیر داخلہ ذوالفقار مرزا ۔۔۔ فائل فوٹو: آن لائن
سندھ کے سابق وزیر داخلہ ذوالفقار مرزا ۔۔۔ فائل فوٹو: آن لائن

حیدرآباد: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے باغی رہنما اور سابق صوبائی وزیر داخلہ ذوالفقار مرزا کے فارم ہاؤس کے گرد پولیس نے محاصرہ نرم کردیا ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے باغی رہنما ذوالفقار مرزا کی حفاظتی ضمانت کا بدھ کو آخری روز تھا، ذوالفقار مرزا کسی عدالت میں پیش نہیں ہوئے البتہ وکلاء نے ضمانت میں توسیع کی درخواست دے دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ذوالفقار مرزا کی گرفتاری میں پولیس ناکام

واضح رہے کہ ذوالفقار مرزا کے وفادار کارندے بڑی تعداد میں مرزا ہاؤس پر مسلح موجود ہیں۔

بدین پولیس نے ذوالفقار مرزا اور ان کے ساتھیوں کے خلاف کئی مقدمات درج کررکھے ہیں، جن میں دہشت گردی کی دفعات بھی شامل ہیں۔

پیپلز پارٹی کے باغی رہنما ذوالفقار مرزا نے سندھ ہائی کورٹ میں حکومت اور پولیس کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی جبکہ سابق وزیر داخلہ نے حفاظتی ضمانت میں توسیع کی بھی استدعا کی۔

مزید پڑھیں : شوہر کی جان کو خطرہ ہے، فہمیدہ مرزا

سندھ ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ذوالفقار مرزا کو جعلی پولیس مقابلے میں قتل کرنے کا خدشہ ہے۔

مزید یہ بھی کہ گیا کہ ذوالفقار مرزا کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے وہ آئین اور قانون کی خلاف ورزی ہے۔

درخواست میں ذوالفقار مرزا کی حفاظتی ضمانت میں توسیع کی بھی استدعا کی گئی ہے۔

بدین میں ذوالفقار مرزا کے فارم ہاؤس کے باہر پولیس محاصرے میں بھی نرمی کر دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : حکومتِ سندھ کا رویّہ درست نہیں: فہمیدہ مرزا

مرزا فارم ہاؤس کے تمام راستے کھول دیئے گئے

ایس ایس پی بدین کہنا تھا کہ ضرورت پڑی تو ذوالفقار مرزا کو اپنی گاڑی میں عزت کے ساتھ عدالت لے جاؤں گا۔

میڈیا سے گفتگو میں ذوالفقار مرزا کا مطالبہ تھا کہ میرے خلاف جتنی بھی ایف آئی آر ہیں وہ سامنے لائی جائیں، ماضی میں بھی ہمارے ساتھ یہ سلوک ہوتا رہا ہے۔

ذوالفقار مرزا نے مزید کہا کہ مجھے اگر جیل بھی بھیج دیا گیا تو میں اسے اعزاز سمجھوں گا، بدین کے معصوم لوگوں کے حقوق کے لیے اپنی جان دینے کو تیار ہوں۔

قبل ازیں ذوالفقار مرزا کا دعوٰی تھا کہ سندھ پولیس انہیں گرفتار کرنے سے انکار کرچکی ہے، اس کے بعد ہی آصف علی زرداری اپنے بدمعاش میدان میں لائے ہیں۔

دوسری جانب ذوالفقار مرزا کی اہلیہ اور قومی اسمبلی کی سابق اسپیکر فہمیدہ مرزا بھی اپنے شوہر کی مدد کے لیے بدین پہنچ گئی ہیں۔

انہوں نے اپنے شوہر ذوالفقار مرزا کی جان کو خطرے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے سیکیورٹی کا مطالبہ کیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024