• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

پی اے ٹی اور حکومت کے درمیان مذاکرات میں تعطل جاری

شائع September 6, 2014
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری۔ —. فوٹو اے پی
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری۔ —. فوٹو اے پی

اسلام آباد: پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) اور حکومت کے درمیان مذاکرات مسلسل دوسرے دن بھی معطل رہے۔

پی اے ٹی کی مذاکراتی ٹیم کے ایک رکن نے جمعہ کے روز بتایا ’’دو دن گزر گئے ہیں اور حکومت کی طرف سے ہمارے مطالبات کی منظوری کے بارے میں کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔‘‘

پی اے ٹی اور حکومت کے درمیان مذاکرات بدھ کے روز حزبِ اختلاف کی سیاسی جماعتوں پر مشتمل ایک جرگے کےاقدام کے ذریعے بحال کیے گئے تھے۔

اس پہلے مرحلے کے بعد سے دونوں فریقین کے درمیان کوئی براہِ راست رابطہ نہیں کیا گیا، اگرچہ جمعرات کو جرگے کے اراکین نے ایک قدم بہ قدم طریقہ کار تشکیل دیا تھا، ان کا اراد ہ تھا کہ اس کے ذریعے مسئلے سے نمٹا جائے گا۔

متفقہ لائحہ عمل کے تحت حکومت کی جانب سے توقع کی جارہی تھی کہ وہ پی اے ٹی کے مطالبات پر اپنے تحریری جواب فراہم کرے گی۔

پی اے ٹی کا ایک دس نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ ہے، جس میں وزیراعظم نواز شریف اور وزیرِ اعلٰی پنجاب شہباز شریف کے استعفے کا مطالبہ کیا گیا ہے، اور اس کے ساتھ سماجی اصلاحات پر مبنی ایک تفصیلی فہرست ہے۔

پاکستان عوامی تحریک نے مذاکراتی عمل میں پیش رفت کے لیے اپنا بنیادی مطالبہ شہباز شریف کے استعفے کو قرار دیا ہے۔ پی اے ٹی ان پر سانحہ ماڈل ٹاؤن میں فائرنگ کے واقعہ میں ملؤث ہونے کا الزام عائد کرتی ہے۔

پی اے ٹی کے مذاکرات کار نے کہا کہ حکومت کا جواب اب تک ہمارے پاس نہیں پہنچا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024