شمالی وزیرستان آپریشن کا فیصلہ2010 میں نہیں ہوا تھا،رحمن ملک
اسلام آباد : پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر رحمٰن ملک نے انکشاف کیا ہے کہ پیپلز پارٹی کی حکومت نے 2010 میں شمالی وزیرستان میں آپریشن کا فیصلہ نہیں کیا تھا۔
اسلام آباد میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ جنرل کیانی باصلاحیت آرمی چیف تھے، پیپلزپارٹی کی حکومت نے 2010 میں شمالی وزیرستان آپریشن کے لیے جنرل پرویز اشفاق کیانی کو کسی قسم کے زبانی یا تحریری احکامات نہیں دیے تھے۔
رحمٰن ملک نے مزید کہا کہ شمالی وزیرستان میں ٹارگیٹڈ کارروائیوں پر اتفاق ضرور ہوا تھا مگر ٹیکنالوجی کی کمی کے باعث درست معلومات حاصل نہ ہوسکیں۔
امریکا کی جانب سے پاکستان پیپلز پارٹی کی جاسوسی کے حوالے سے سینیٹر رحمٰن ملک کا کہنا تھا کہ جاسوسی کا معاملہ امریکی حکومت کے سامنے اٹھانا خوش آئند ہے، اب دیکھنا ہو گا کہ پاکستانی حکومت یہ معاملہ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے سامنے کس طرح اٹھاتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں کابینہ کی ایک سے دو بار جاسوسی کے شواہد ملے، اگر ابھی حکومت میں ہوتے تو جاسوسی میں ملوث سفارت کاروں کو ملک بدر کر دیتے، جاسوسی کے معاملے کی مکمل تحقیقات ہونی چاہیے۔
تبصرے (1) بند ہیں