امریکی فوجی عراق پہنچنا شروع
بغداد: عسکریت پسندوں کے خلاف عراقی فوج کی مدد کے لیے امریکا کے فوجی دستے بغداد پہنچنا شروع ہوگئے ہیں۔
امریکا نے ابتدائی طور پر 40 اہلکاروں پر مشتمل دو دستے بھیجے گئے ہیں۔
صدر باراک اوباما نے 300 اہلکاروں پر مشتمل خصوصی دستے بغداد میں تعینات کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی، جن میں سے باقی آئندہ چند دنوں میں تعینات کیے جانے کا امکان ہے۔
امریکا بغداد میں 90 اہلکاروں پر مشتمل جوائنٹ آپریشنل کمانڈ جلد قائم کرے گا، جہاں بعد میں 50اہلکاروں پر مشتمل مزید 4 ٹیمیں شامل ہو جائیں گی۔
یاد رہے کہ امریکا نےعراق میں فوجی دستے بھیجنے سے قبل ہی کہہ دیا تھا کہ کہ وہ عراقی فورسز کی انٹیلیجنس اور دیگر طریقے سے مدد ضرور کریں گے مگر فرنٹ لائن پر جنگ میں شامل نہیں ہوں گے
امریکی محکمہ دفاع کے مطابق عراق میں سنگین صورتحال کے پیش نظر امریکی فوجی دستوں نے عراق میں کام شروع کردیا۔
دوسری جانب عسکریت پسندوں نے عراق کی سب سے بڑی فوجی ائربیس پر حملہ کیا ہے، اس ائر بیس کو امریکا کے عراق پر حملے کے بعد "ایناکونڈا ائربیس" کا نام دیا گیا تھا۔
جنگجووں نے شمالی اور مغربی عراق کے بہت حصوں پر قبضہ کر لیا ہے، جن میں ملک کا دوسرا بڑا شہر موصل بھی شامل ہے۔
عسکریت پسندوں نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے صوبہ صلاح الدین میں واقع سب سے اہم آئل ریفائنری بیجی پر بھی قبضہ کر لیا ہے۔